عمران فاروق قتل کیس ایف آئی اے کو لندن سے ثبوت جمع کرنے کی اجازت

برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور جلد شواہد ملنے کا امکان ہے، ایف آئی اے

برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور جلد شواہد ملنے کا امکان ہے، ایف آئی اے فوٹو:فائل

انسداد دہشت گردی عدالت نے ایف آئی اے کو عمران فاروق قتل کیس کے ثبوت میں لندن سے جمع کرنے کی اجازت دے دی۔

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے ہوئی ہے اور مقدمہ فیصلہ کن مراحل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت ہوئی تو ایف آئی اے نے لندن سے ثبوت جمع کرنے کی درخواست کی۔


عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے لندن سے مزید شواہد حاصل کرنے کی اجازت دے دی اور 20 مارچ تک ثبوت پیش کرنے کا حکم دیا۔

ایف آئی اے نے کہا کہ گرفتار ملزمان معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کے خلاف شواہد پیش کئے جائیں گے، اس سلسلے میں برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور جلد شواہد ملنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر2010 کو لندن میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔ ان کے قتل کے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر بانی ایم کیو ایم اشتہاری ہیں۔ مقدمے کے چالان کے مطابق عمران فاروق ایم کیو ایم بانی کی سربراہی کے لیے خطرہ تھے جس کی وجہ سے انہیں قتل کیا گیا۔
Load Next Story