سرکاری فلیٹوں میں غیرقانونی طورپرمقیم افراد کا ہنگامہ پتھراؤ سےپولیس افسرزخمی
لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال سے مظاہرین کو منتشر...
KARACHI:
عدالتی حکم پر پولیس کی جانب سے شادمان ٹاؤن میں سرکاری فلیٹوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو 24 گھنٹے میں فلیٹ خالی کرنے کا نوٹس ارسال کیے جانے پر مشتعل مکینوں نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ٹائروں کو نذر آتش جبکہ پتھراؤ کر کے ٹریفک معطل کر دیا جبکہ اے ایس آئی سر پھٹنے سے زخمی ہوگیا، پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کر کے مظاہرین کو منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا۔
ایس ایچ او شارع نور جہاں راجہ طارق کے مطابق عدالتی حکم پر شارع نور جہاں پولیس نے شادمان ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 14-B میں واقع کے ڈی اے فلیٹس اور ٹی اینڈ فلیٹس میں رہائش پذیر غیر متعلقہ افراد کو فلیٹ خالی کرنے کے لیے نوٹس ارسال کیے تو مکینوں میں اشتعال پھیل گیا اور لوگوں کی بڑی تعداد جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے احتجاج کرتے ہوئے مین شارع پر دھرنا دیا جس کے باعث سخی حسن سے ناگن چورنگی تک ٹریفک معطل ہوگیا، اس موقع پر نامعلوم افراد کی جانب سے ٹائروں کو بھی نذر آتش کیا گیا ، انھوں نے بتایا کہ فلیٹ کے مکینوں کی جانب سے کیے جانے والے پتھراؤ سے ان کا اے ایس آئی شبیر سر پھٹنے سے زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا۔
ہنگامہ آرائی کے باعث شادمان ٹاؤن کا علاقے میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا اور اس پر قابو پانے کے لیے دیگر تھانوں کی پولیس کو بھی طلب کرلیا گیا تاہم پولیس لاٹھی چارج ، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا ، سب انسپکٹر راجہ طارق کا کہنا ہے کہ سرکاری فلیٹوں کے مالکان نے اپنے فلیٹ کرایے پر غیر متعلقہ افراد کو دیے ہوئے ہیں جبکہ کچھ پر لوگوں نے تالے توڑ کر قبضہ کر کے رہائش اختیار کر لی ، سرکاری فلیٹوں میں مقیم افراد کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے فلیٹ خالی کرانے کے جو نوٹس ارسال کیے ہیں اس میں 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے اور خالی نہ کرنے پر پولیس ان کا سامان اٹھا کر باہر پھینک دے گی ، مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ مختصر نوٹس پر وہ اپنا سامان اور اہل و عیال کو کہاں لے کر جائیں گے۔
عدالتی حکم پر پولیس کی جانب سے شادمان ٹاؤن میں سرکاری فلیٹوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو 24 گھنٹے میں فلیٹ خالی کرنے کا نوٹس ارسال کیے جانے پر مشتعل مکینوں نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ٹائروں کو نذر آتش جبکہ پتھراؤ کر کے ٹریفک معطل کر دیا جبکہ اے ایس آئی سر پھٹنے سے زخمی ہوگیا، پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کر کے مظاہرین کو منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا۔
ایس ایچ او شارع نور جہاں راجہ طارق کے مطابق عدالتی حکم پر شارع نور جہاں پولیس نے شادمان ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 14-B میں واقع کے ڈی اے فلیٹس اور ٹی اینڈ فلیٹس میں رہائش پذیر غیر متعلقہ افراد کو فلیٹ خالی کرنے کے لیے نوٹس ارسال کیے تو مکینوں میں اشتعال پھیل گیا اور لوگوں کی بڑی تعداد جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے احتجاج کرتے ہوئے مین شارع پر دھرنا دیا جس کے باعث سخی حسن سے ناگن چورنگی تک ٹریفک معطل ہوگیا، اس موقع پر نامعلوم افراد کی جانب سے ٹائروں کو بھی نذر آتش کیا گیا ، انھوں نے بتایا کہ فلیٹ کے مکینوں کی جانب سے کیے جانے والے پتھراؤ سے ان کا اے ایس آئی شبیر سر پھٹنے سے زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا۔
ہنگامہ آرائی کے باعث شادمان ٹاؤن کا علاقے میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا اور اس پر قابو پانے کے لیے دیگر تھانوں کی پولیس کو بھی طلب کرلیا گیا تاہم پولیس لاٹھی چارج ، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا ، سب انسپکٹر راجہ طارق کا کہنا ہے کہ سرکاری فلیٹوں کے مالکان نے اپنے فلیٹ کرایے پر غیر متعلقہ افراد کو دیے ہوئے ہیں جبکہ کچھ پر لوگوں نے تالے توڑ کر قبضہ کر کے رہائش اختیار کر لی ، سرکاری فلیٹوں میں مقیم افراد کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے فلیٹ خالی کرانے کے جو نوٹس ارسال کیے ہیں اس میں 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے اور خالی نہ کرنے پر پولیس ان کا سامان اٹھا کر باہر پھینک دے گی ، مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ مختصر نوٹس پر وہ اپنا سامان اور اہل و عیال کو کہاں لے کر جائیں گے۔