امریکی سفارت کار کی دفتر خارجہ میں طلبی ڈرون حملے غیر قانونی ہیں پاکستان کا احتجاج

پاکستان کاموقف واشنگٹن میں اوباما انتظامیہ تک پہنچائوں گا،امریکی سفارتکار

حملے ناقابل قبول ہیں،امریکا سے فوری بندکرنے کامطالبہ کیاگیا،دفترخارجہ کابیان،پاکستان کاموقف واشنگٹن میںاوباماانتظامیہ تک پہنچائوں گا،امریکی سفارتکار . فوٹو: فائل

KARACHI:
پاکستان نے شمالی وزیرستان میں حالیہ ڈرون حملوں پر امریکاسے ایک بار پھر شدید احتجاج کرتے ہوئے انھیںناقابل قبول قرار دیاہے، اس ضمن میں امریکی سفارتخانے کے ایک سینئر سفارتکار کو جمعرات کو یہاں دفترخارجہ میں طلب کرکے انھیں شمالی وزیرستان میں ڈرون حملوں پر باقاعدہ احتجاجی مراسلہ حوالے کیا گیا۔


دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق امریکی سفارتکارسے کہا گیا کہ ڈرون حملے غیر قانونی، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اورپاکستان کی خودمختاری کی پامالی ہے۔ امریکی سفارتکار پر واضح کیا گیا کہ اس طرح کے حملے ناقابل قبول ہیں اوراسے فوری بند کیاجائے ۔ آئی این پی کے مطابق امریکی سفارتکارکو پاکستان کے اس موقف سے آگاہ کیا گیا کہ ڈرون حملے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نقصان دہ ہیں کیونکہ ان حملوں سے دہشت گردوںکو منظم ہونے کا موقع میسر آتاہے ، امریکی سفارتکار نے اس موقع پر دفتر خارجہ کے حکام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان کاموقف واشنگٹن میں اوباماانتظامیہ تک پہنچائیں گے ۔

واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں 19 سے 21 اگست تک عیدکی تعطیلات کے دوران تواتر کیساتھ ڈرون حملے کیے گئے،ان حملوں میں 26 افرادمارے گئے ہیں، پاکستان نے ہفتے کو ہونے والے ڈرون حملے پر بھی امریکا سے احتجاج کیا تھا۔این این آئی کے مطابق امریکی سفارتخانے نے ڈرون حملوں پرعہدیدار کی طلبی اور احتجاجی مراسلہ ملنے کی تصدیق کی ہے ، ذرائع کے مطابق سفارتخانے نے امریکا میں حکام کو باقاعدہ طور پرآگاہ بھی کر دیا ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story