انتخابی جلسے کے دوران لفٹر سے نہ گرتا تو اگلے دن قتل کردیا جاتا عمران خان
پاکستان میں شدت پسندوں کے 25 گروپ خود کو طالبان سمجھتے ہیں اور انہیں کوئی بھی استعمال کرسکتا ہے، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے اگر وہ انتخابی جلسے کے دوران لفٹر سے نہ گرتے تو اگلے دن دہشت گردوں کی گولی کا نشانہ بن چکے ہوتے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل میں لکھے گئے اپنے ایک آرٹیکل میں عمران خان کہا ہے کہ پاکستان میں شدت پسندوں کے تقریباً پچیس گروپ ہیں جو خود کو طالبان سمجھتے ہیں۔ کوئی بھی انہیں اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔ انتخابی مہم کے دوران انہیں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے آگاہ کردیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور پچیس شدت پسند گروہ انہیں نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ سیاسی مخالفین ان گروپوں کو ان کے خلاف استعمال کرسکتے ہیں۔
عمران خان نے مزید لکھا ہےکہ وہ اب تک نہیں سمجھ سکے لاہور میں انتخابی جلسے کے دوران کیسے توازن کھو بیٹھے لیکن وہ خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ وہ بچ گئے کیونکہ اگر وہ اس دن حادثے کا شکار نہ ہوتے تو شائد آج زندہ بھی نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن تھے جن میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی لیکن پاکستان کے استحکام اور جمہوریت کی بقا کے لئے تحریک انصاف نے جمہوری عمل کا بائیکاٹ نہیں کیا۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل میں لکھے گئے اپنے ایک آرٹیکل میں عمران خان کہا ہے کہ پاکستان میں شدت پسندوں کے تقریباً پچیس گروپ ہیں جو خود کو طالبان سمجھتے ہیں۔ کوئی بھی انہیں اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔ انتخابی مہم کے دوران انہیں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے آگاہ کردیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور پچیس شدت پسند گروہ انہیں نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ سیاسی مخالفین ان گروپوں کو ان کے خلاف استعمال کرسکتے ہیں۔
عمران خان نے مزید لکھا ہےکہ وہ اب تک نہیں سمجھ سکے لاہور میں انتخابی جلسے کے دوران کیسے توازن کھو بیٹھے لیکن وہ خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ وہ بچ گئے کیونکہ اگر وہ اس دن حادثے کا شکار نہ ہوتے تو شائد آج زندہ بھی نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن تھے جن میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی لیکن پاکستان کے استحکام اور جمہوریت کی بقا کے لئے تحریک انصاف نے جمہوری عمل کا بائیکاٹ نہیں کیا۔