واٹر بورڈ سرکاری افسران کیلیے پرتعیش رہائش گاہوں کی تعمیر
ادارے میں مالی بحران کے باوجود منظور نظر افسران کیلیے مسلم آباد ہائیڈرنٹ کی حدود میں10بنگلوں کی تعمیر جاری ہے
SAN FRANCISCO:
کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کے بدترین مالی بحران کے باوجود منظور نظر افسران کے لیے پر تعیش رہائش گاہوں کی تعمیرکی جارہی ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم آباد ہائیڈرنٹ کی حدود میں 10 بنگلوں کی تعمیر جاری ہے جن میں سے بعض افسران کے پاس پہلے سے ہی سرکاری رہائش گاہ کی سہولت حاصل ہے ان افسران میں سرفہرست ڈائریکٹر اکاؤنٹس عمران زیدی شامل ہیں ان کے لیے ایک محل نما بنگلہ تعمیر کیا جاچکا ہے جس پر سرکاری خزانے سے 40لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں افسوسناک بات یہ ہے کہ عمران زیدی کے پاس پہلے ہی حب پمپنگ اسٹیشن کالونی میں سرکاری رہائش گاہ موجود تھی اس رہائش گاہ پر بھی چند دنوں قبل لاکھوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک ایک آفیسر کو 2,2بنگلے دینے کی روایت کوئی اچھی بات نہیں جبکہ واٹربورڈ کے بعض سینئر ترین افسران کے پاس رہائش گاہ موجود نہیں اور انھوں نے سرکاری رہائش گاہ کے حصول کیلیے برسوں سے درخواستیں بھی دے رکھی ہیں، واٹربورڈ کے افسران نے اینٹی کرپشن اور نیب حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ عمران زیدی کے خلاف جن امور کی تحقیقات کررہے ہیں اس میں ان کی دہری رہائش گاہ اوراس پر خرچ کیے جانے والے اخراجات کو بھی شامل تفتیش کریں، یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کی جائے سرکاری رہائش گاہ کی تعمیر کے لیے واٹربورڈ نے سرکاری طور پر کتنی رقم دی اور اس محل نما بنگلے پر کتنے اخراجات آئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ عمران زیدی نے جس طرح کا بنگلہ بنایا ہے اس کو دیکھ کر بڑے بڑے افسران کی آنکھیں کھلی کھلی رہ گئی ہیں، ان افسران کا کہنا ہے کہ اس طرح کا بنگلہ تو کوئی ارب پتی تاجر بھی نہیں بناسکتا۔
کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کے بدترین مالی بحران کے باوجود منظور نظر افسران کے لیے پر تعیش رہائش گاہوں کی تعمیرکی جارہی ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم آباد ہائیڈرنٹ کی حدود میں 10 بنگلوں کی تعمیر جاری ہے جن میں سے بعض افسران کے پاس پہلے سے ہی سرکاری رہائش گاہ کی سہولت حاصل ہے ان افسران میں سرفہرست ڈائریکٹر اکاؤنٹس عمران زیدی شامل ہیں ان کے لیے ایک محل نما بنگلہ تعمیر کیا جاچکا ہے جس پر سرکاری خزانے سے 40لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں افسوسناک بات یہ ہے کہ عمران زیدی کے پاس پہلے ہی حب پمپنگ اسٹیشن کالونی میں سرکاری رہائش گاہ موجود تھی اس رہائش گاہ پر بھی چند دنوں قبل لاکھوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک ایک آفیسر کو 2,2بنگلے دینے کی روایت کوئی اچھی بات نہیں جبکہ واٹربورڈ کے بعض سینئر ترین افسران کے پاس رہائش گاہ موجود نہیں اور انھوں نے سرکاری رہائش گاہ کے حصول کیلیے برسوں سے درخواستیں بھی دے رکھی ہیں، واٹربورڈ کے افسران نے اینٹی کرپشن اور نیب حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ عمران زیدی کے خلاف جن امور کی تحقیقات کررہے ہیں اس میں ان کی دہری رہائش گاہ اوراس پر خرچ کیے جانے والے اخراجات کو بھی شامل تفتیش کریں، یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کی جائے سرکاری رہائش گاہ کی تعمیر کے لیے واٹربورڈ نے سرکاری طور پر کتنی رقم دی اور اس محل نما بنگلے پر کتنے اخراجات آئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ عمران زیدی نے جس طرح کا بنگلہ بنایا ہے اس کو دیکھ کر بڑے بڑے افسران کی آنکھیں کھلی کھلی رہ گئی ہیں، ان افسران کا کہنا ہے کہ اس طرح کا بنگلہ تو کوئی ارب پتی تاجر بھی نہیں بناسکتا۔