بھارتی گانے پر طلبا سے رقص کروانے والے ماما بے بی کیئر اسکول کی رجسٹریشن معطل
ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور اس پر کان نہ دھریں، اسکول انتظامیہ
ماما بے بی کیئر اسکول میں بھارتی پرچم کے سائے تلے انڈین گانے پر طلبا سے رقص کرایا گیا جس کے بعد اسکول کی تمام برانچز کی رجسٹریشن معطل کر دی گئی۔
ماما بے بی کیئر اسکول (ایم بی سی ایس) انتظامیہ کی جانب سے 10 فروری کو اسکول میں تقریب منعقد کی گئی جس میں طلبا سے پرفارمنس بھی کرائی گئی۔ اس تقریب میں دیگر شہریوں کے علاوہ طلبا کے والدین بھی شریک ہوئے تھے جہاں پر مختلف ممالک کے گانوں کے علاوہ بھارتی نغمہ نگار جاوید اختر، موسیقار جتن للت اور گلوگار ادت نارائن کی آواز میں ''پھر بھی دل ہے ہندوستانی'' چلایا گیا جس میں اسکول کے بچوں نے ڈانس بھی کیا تاہم اس دوران بیک گراؤنڈ اسکرین میں انڈین پرچم بھی لایا جاتا رہا جب کہ ڈانس کرنے والے طلبا کے گلے میں انڈین پرچم کے رنگ کے دوپٹے بھی موجود تھے۔
سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل ہونے کے بعد شہریوں کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا جس کے بعد ڈائریکٹوریٹ انسپکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ کی رجسٹرار رافیعہ جاوید نے اسکول مالک اور پرنسپل کے نام مکتوب لکھ کر ان سے اس پروگرام کے بارے میں استفسار کیا کہ آپ نے اسکول میں ایک غیر ملکی گانے پر طلبا سے ڈانس کرایا، اس پر وضاحت دیں اور ڈائریکٹر کے سامنے پیش ہوں 3 روز میں وضاحت نہ ملنے پر اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی جائے گی۔
نوٹس کو دیے گئے 3 روز گزر گئے لیکن اسکول انتظامیہ کا کوئی بھی شخص ڈائریکٹر کے سامنے پیش نہیں ہوا، بعد ازاں ڈی جی پرائیویٹ اسکول ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے ماما بے بی کیئر اسکول کی تمام برانچز کی رجسٹریشن کو معطل کردیا اور افسران نے نوٹسز اسکول کی دیوار کے باہر لگا دیے۔ اس کارروائی کے بعد اسکول انتظامیہ نے اپنے تمام موبائل فون نمبرز بند کر دیے ہیں۔
اسکول انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر وضاحت جاری کرتے ہوئے والدین کو مخاطب کیا ہے کہ ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور اس پر کان نہ دھریں، ہم نے دیگر ممالک کے حوالے سے بھی طلبا کو آگاہی دی تھی تاہم اس عمل کو غلط رنگ دیا گیا۔
ماما بے بی کیئر اسکول (ایم بی سی ایس) انتظامیہ کی جانب سے 10 فروری کو اسکول میں تقریب منعقد کی گئی جس میں طلبا سے پرفارمنس بھی کرائی گئی۔ اس تقریب میں دیگر شہریوں کے علاوہ طلبا کے والدین بھی شریک ہوئے تھے جہاں پر مختلف ممالک کے گانوں کے علاوہ بھارتی نغمہ نگار جاوید اختر، موسیقار جتن للت اور گلوگار ادت نارائن کی آواز میں ''پھر بھی دل ہے ہندوستانی'' چلایا گیا جس میں اسکول کے بچوں نے ڈانس بھی کیا تاہم اس دوران بیک گراؤنڈ اسکرین میں انڈین پرچم بھی لایا جاتا رہا جب کہ ڈانس کرنے والے طلبا کے گلے میں انڈین پرچم کے رنگ کے دوپٹے بھی موجود تھے۔
سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل ہونے کے بعد شہریوں کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا جس کے بعد ڈائریکٹوریٹ انسپکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ کی رجسٹرار رافیعہ جاوید نے اسکول مالک اور پرنسپل کے نام مکتوب لکھ کر ان سے اس پروگرام کے بارے میں استفسار کیا کہ آپ نے اسکول میں ایک غیر ملکی گانے پر طلبا سے ڈانس کرایا، اس پر وضاحت دیں اور ڈائریکٹر کے سامنے پیش ہوں 3 روز میں وضاحت نہ ملنے پر اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی جائے گی۔
نوٹس کو دیے گئے 3 روز گزر گئے لیکن اسکول انتظامیہ کا کوئی بھی شخص ڈائریکٹر کے سامنے پیش نہیں ہوا، بعد ازاں ڈی جی پرائیویٹ اسکول ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے ماما بے بی کیئر اسکول کی تمام برانچز کی رجسٹریشن کو معطل کردیا اور افسران نے نوٹسز اسکول کی دیوار کے باہر لگا دیے۔ اس کارروائی کے بعد اسکول انتظامیہ نے اپنے تمام موبائل فون نمبرز بند کر دیے ہیں۔
اسکول انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر وضاحت جاری کرتے ہوئے والدین کو مخاطب کیا ہے کہ ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور اس پر کان نہ دھریں، ہم نے دیگر ممالک کے حوالے سے بھی طلبا کو آگاہی دی تھی تاہم اس عمل کو غلط رنگ دیا گیا۔