سپریم کورٹ نے اسلام کو محفوظ بنانے کا منصوبہ کالعدم قرار دیدیا

حکومت قیمتوں کاجائزہ لے،اوپن ٹینڈرکیا جائے ،نیب ذمے داروںکیخلاف کارروائی کرے،عدالت


Numainda Express August 24, 2012
حکومت قیمتوں کاجائزہ لے،اوپن ٹینڈرکیا جائے ،نیب ذمے داروںکیخلاف کارروائی کرے،عدالت۔ فوٹو: فائل

LONDON: سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم سیدیوسف رضاگیلانی کی منظوری سے چینی کمپنی کے ساتھ125ملین ڈالرکے اسلام آبادسیف سٹی منصوبے کوغیرشفاف قراردیتے ہوئے کالعدم قراردیدیاہے،عدالت نے نیب کوحکم دیاکہ اس منصوبے میںہونے والی غیرشفافیت کے ذمے داروںکے خلاف کارروائی کرے،جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میںجسٹس آصف سعیدکھوسہ اور جسٹس شیخ عظمت سعید پرمشتمل تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔

اسلام آبادکو محفوظ شہر بنانے کیلیے وزارت داخلہ اور چینی کمپنی کے درمیان معاہدہ ہوا تھا،درخواست گزارراجہ مجاہد اور بابر ستار ایڈووکیٹ نے معاہدے میں مبینہ غیر شفافیت اورآلات خریداری میںکرپشن،پیپرا رولزکی خلاف ورزی پر آئینی درخواستیں دائرکی تھیں ۔راجہ مجاہدکی جانب سے اطہر من اللہ اور بابرستار ایڈووکیٹ نے خود دلائل دیے اور موقف اختیارکیا کہ منصوبے میں اربوں روپے کی کرپشن کی منصوبہ بندی کی گئی ہے لہٰذا عدالت اس منصوبے کوکالعدم قرار دے ۔

اٹارنی جنرل نے موقف اختیارکیا تھا کہ عدالت نے اس منصوبے کوکالعدم قرار دیا کہ توحکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گاتاہم عدالت نے یہ موقف مسترد کردیا۔ عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ معاہدے میں قانون اورطریقہ کارکو فالو نہیںکیا گیا اور پیپرا رولز 2004 کی کھلی خلاف ورزی کی گئی ، معاہدہ بغیر فزیبلٹی اسٹڈی کیاگیا ،معاہدے کے حوالے سے سب کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کہا گیا کہ فزیبلٹی اسٹڈی بعد میںکی جائے گی ۔

رپورٹ کے مطابق منصوبے کیلیے آلات کی تین گنا زائد قیمت پر معاہدہ کیا گیا، عدالت نے اس معاہدے کے حوالے سے کی گئی ادائیگیاں خلاف قانون اور غیر شفاف قرار دی ہیں اورکہا ہے کہ حکومت اس حوالے سے ضروری اقدامات کرے اور اپنی ذمے داریوںکو قانون کے مطابق یقینی بنائے، منصوبے کیلیے اوپن ٹینڈرکیا جائے ،عدالت نے حکومت کو حکم دیا کہ منصوبے کے آلات اور اس کی قیمتوں کا اوپن مارکیٹ میں جائزہ لے۔عدالت نے حکم دیا کہ فیصلے کی کاپی نیب کو ارسال کی جائے اور چیئرمین نیب اس کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کریں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں