گلگت مسافر گاڑیوں کو مکمل سیکیورٹی دینے کا فیصلہ

بسری چیک پوسٹ تک ذمے داری خیبرپختونخواکی ہوگی،گلگت میںاسکول بندہیں،ٹریفک نہ ہونے سے سیکڑوں سیاح پھنس گئے

بسری چیک پوسٹ تک ذمے داری خیبرپختونخواکی ہوگی،گلگت میںاسکول بندہیں،ٹریفک نہ ہونے سے سیکڑوں سیاح پھنس گئے، فوٹو : پی پی آئی فائل

گلگت میںکشیدہ حالات ہیں، ضلعی انتظامیہ کے اعلانات و احکامات کے باوجود98 فیصد سر کاری دفاتر بند رہے، بینک اور دیگر مالیاتی ادارے کھلنے کے باوجود سرگرمیاں نہ ہو نے کے برابر رہیں ،شہر میں تمام کاروباری مراکز اور ہوٹل بد ستور بند ہیں اور مسافروںکو شدید مشکلات کاسامنا ہے،ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے موٹر سائیکل سواری پر غیر معینہ مدت کیلیے پابندی عائد کر دی ہے ۔

دوسری طرف ضلع غذر ،ہنزہ نگر ،استور،اور دیامر ٹرانسپورٹ سروس بحالی کے اعلان کے با وجود ٹرانسپورٹ مالکان نے سروس معطل کر دی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں مسافر مختلف علاقوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں، حکو مت نے تمام تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت تک بند رکھنے کے احکامات جا ری کئے ہیں۔ خراب مو سم کے باعث گزشتہ 6 دنوں سے اسلام آباد سے گلگت اور سکردوکے درمیان فضائی سروس نہ ہو نے کی وجہ سے100 سے زائد غیر ملکی سیاح گلگت اور سکردو میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔


آئی این پی کے مطابق گلگت بلتستان حکومت نے راولپنڈی سے گلگت بلتستان آنے والی تمام گاڑیوںکومکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیاہے، گاڑیوں کی حفاظت کیلیے قراقرم فورس کو ذمے داری دی جائے گی،راولپنڈی اسلام آباد سے چلنے والی گاڑیوں کو شام 4 بجے تک ہر صورت بشام پہنچنا ہوگا، بسری چیک پوسٹ سے بشام اور بشام سے واپسی پر بسری چیک پوسٹ تک خیبر پختونخوا حکومت کی ذمے داری ہو گی، یہ فیصلہ سیکریٹری داخلہ اور آئی جی گلگت بلتستان کی زیر صدارت اجلاس میںکیا گیا۔

اسلام آباد سے رپورٹرکے مطابق سانحہ لولوسرکے بعد شاہراہ قراقرم گزشتہ آٹھ روز سے ٹریفک کیلیے بند ہے، سیکڑوں سیاح،طلبہ اور سرکاری ملازم بس اڈوں اور ہوٹلوں میں محصور ہوکر رہ گئے ۔ سی ون تھرٹی کی سروس بھی دو روز چلنے کے بعد خراب موسم کے سبب بند کردی گئی۔ گلگت میں پھنسے ایک مسافر غلام حیدر نے ''ایکسپریس ''سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ ہم بس اڈوں اور پی آئی اے دفتر میں ٹکٹ کیلئے مسلسل فون پر رابطے میں ہیں لیکن نہ تو ابھی تک بس سروس بحال ہوئی ہے اور نہ پی آئی اے کی ٹکٹ ملی ہے۔داسوسے نمائندہ کے مطابق کوہستان کے نمائندہ جرگہ نے گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے خاتمہ کیلئے اپنی خدمات پیش کرنے کا اعلان کیا ہے اوراس حوالے سے ڈی سی اوسے ملاقات کی ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق گلگت میں ڈپٹی کمشنرکی ہدایت پر کاروباری مراکزآج سے کھول دیے جائیں گے،ادھرگلگت بلتستان کو اشیاء خورونوش اور دیگر چیزیں سپلائی کرنے والے گڈز ٹرانسپورٹروں نے تشدد اورگاڑیوں کو نقصان پہنچانے کیخلاف احتجاجاً پلائی بندکردی ہے اور کہا ہے کہ کوئی بھی گاڑی کوہستان سے آگے نہیں جائیگی ۔

Recommended Stories

Load Next Story