پیپلزپارٹی کے رہنما اپنے اوپرقائم مقدمات کے باعث عدلیہ کو ٹارگٹ کر رہے ہیں ممنون حسین

کسی کا ڈکٹیشن نہیں لوں گا بلکہ پہلے سے وضع کردہ نظام کے تحت تمام امور سر انجام دوں گا، ممنون حسین


ویب ڈیسک July 29, 2013
ایم کیو ایم کے مرکزنائن زیرو اپنی حمایت کے لئے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے گئے تھے جو میرا حق تھا، ممنون حسین فوٹو: فائل

مسلم لیگ(ن) کے صدارتی امیدوار ممنون حسین نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما اپنے اوپر قائم مقدمات میں سپریم کورٹ کی جانب سے ممکنہ سزاؤں کے خوف سے عدلیہ کے خلاف بیان بازی کررہے ہیںَ

لاہورایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ممنون حسین نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ڈر ہے کہ عدالتوں میں ان کے رہنماؤں کے خلاف زیرسماعت مقدمات میں ممکنہ طورپر ان کے خلاف فیصلے آئیں گے اس لئے وہ عدلیہ کو ٹارگٹ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے تھا یہ اچھی روایت نہیں ہے۔

ممنون حسین نے کہا کہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے صدر وزیراعظم اور حکومت وقت کی مدد کرتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی کا ڈکٹیشن نہیں لیں گے بلکہ پہلے سے وضع کردہ نظام کے تحت تمام امور سر انجام دیں گے، صدر کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر کئی فیصلے کرنا پڑتے ہیں ۔

مسلم لیگ(ن) کے صدارتی امیدوار نے کہا کہ وہ صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیں گے کیونکہ میں اس وقت وفاق کی علامت ہوں گا۔ اور میں پاکستان کا صدر بنوں گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایم کیو ایم کے مرکزنائن زیرو اپنی حمایت کے لئے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے گئے تھے جو میرا حق تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں