عامر خان کی طرح اسٹار بننا چاہتا ہوںرنویر سنگھ

دوست مجھے اسٹار نہیں سمجھتے،فلم لٹیرا میں منفرد کردار ہے

دوست مجھے اسٹار نہیں سمجھتے،فلم لٹیرا میں منفرد کردار ہے ۔ فوٹو : فائل

فلم بینڈ باجا بارا ت سے ممبئی فلم نگری میں راتوں رات مشہور ہونے والے رنویر سنگھ کا کہنا ہے کہ عامر خان کی طرح ہندی سینیما پر چھانا چاہتا ہوں۔ 28سالہ اداکار کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ''لٹیرا''کو شائقین میں پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔

بھارتی اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں رنویر کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک عامر خان بالی وڈ کا ایک اہم حصہ ہیں اور میں ان ہی کی طر ح بھارتی فلم نگری پر راج کرنا چاہتا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گھر والوں کے سا تھ میرے بہت اچھے اور دوستانہ تعلقات ہیں اور وہ بھی مجھ سے بہت محبت کرتے ہیں خاص طور پر میرے والد صاحب جو اب بھی مجھے ڈانٹتے رہتے ہیں کہ'' تم یہ کیا کر رہے ہو؟ یا تم نے ایسا کیوں کیا؟''دوسرے لفظوں میں آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ اب بھی مجھ پر کڑی نظر رکھتے ہیںلیکن وہ میرے کام پر تنقید کے ساتھ ساتھ تعریف بھی کرتے ہیں۔

رنویر کا کہنا تھا کہ میںنمبرون کی ڈور پر یقین نہیں رکھتا تاہم فلمی صنعت سے طویل عرصے تک وابستہ رہنے کے لیے منصوبہ بندی کی ہوئی ہے۔ دوستوں کے بارے میں رنویر نے بتایا کہ میرے دو بہترین دوست ہیں جو13سال کی عمر سے ساتھ ہیں وہ میرے کام پر تنقید بھی کرتے ہیں اور مجھے ہواؤںمیںبھی نہیں اڑنے دیتے وہ مجھے ایک عام لڑکے کی طرح ہی سمجھتے ہیں اوران کی یہ سب باتیں مجھے اچھی لگتی ہیں۔

اپنی نئی فلم لٹیرا کے بارے میں رنویر کا کہنا تھا کہ جب ڈائریکٹر وکرام ادتیا نے مجھے فلم میں ایک ماہر آثار قدیمہ کے کردار کی پیش کش کی تو میں شش و پنج میں مبتلا ہو گیا کیوں کہ میں ادتیا کے ساتھ کام کرنے کا خواہش مند تو تھا لیکن میں نے ابھی تک اس طرح کا سنجیدہ کردار نہیں کیا تھا۔ گرچہ مجھے اس بات کی خوشی بھی تھی کہ میں کچھ نیا کرنے جا رہا ہوں۔


ابتدائی طور پر مجھے بہت مشکل ہوئی کیوں کہ میں نے کالج اور اسکول کے ڈراموںمیں بھی کبھی اس طرح کا رول ادا نہیں کیا تھا جو بہت ہی کم بولتا ہو۔ ورکشاپ میں شروع کے تین دن مجھ سے ٹھیک سے پرفارم نہیں ہو سکا اور چوتھے دن میں نے ادتیا کو کہا کہ اس نے مجھے غلط منتخب کیا ہے کیوں کہ یہ کردار میرے اندر ہی نہیں ہے میں یہ فلم نہیں کرنا چاہتا۔

ادتیانے سکون کے ساتھ میری باتیں سنی اور پھر مجھے ڈانٹا اور سمجھایا کہ'' میں تمہیں دوسرے رخ سے دیکھ رہا ہو ،تمہارے اندر کی گہرائی دیکھ رہا ہو۔ تم اس بات سے خوف زدہ ہو کے لوگ تمہارے اند ر موجود حساس انسان کو نہ دیکھ سکیں۔اگر تہمیں بڑا اداکار بننا ہے تو پھر اپنے اندر سے اس خوف کو نکالنا ہوگا۔ اس دن سے مجھے خود میں ایک اداکار کی حیثیت سے بہت بڑی تبدیلی نظر آئی۔

رنویر نے کہا کہ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے پہلی فلم سے ہی بہترین ڈائریکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ بینڈباجا برات بھارتی فلم انڈسٹری میں میرا بہترین آغاز تھا ۔اور اسی کی بنیاد پر ''رام لیلا اور غنڈے''اور ''لٹیرا''میں کام ملا اور امید ہے کہ مستقبل میں بھی بہترین ڈائریکٹرز کے ساتھ کام جاری رکھوں گا۔

 
Load Next Story