امریکن آئیڈلنسلی امتیاز پر قانونی کارروائی کا سامنا

مجرمانہ پس منظر کی بنا پر نا اہل قرار پانے والے امیدواروں نے درخواست دا ئر کردی


س ب ع July 30, 2013
مجرمانہ پس منظر کی بنا پر نا اہل قرار پانے والے امیدواروں نے درخواست دا ئر کردی ۔ فوٹو : فائل

امریکی ٹی وی فوکس نے 2002 میں''امریکن آئیڈل'' کے نام سے گلوکاری کے مقابلے کا ایسا پروگرام پیش کیا ۔

جس کا بنیادی مقصدایسے سریلے گلوکاروں کو تلاش کرنا تھا جنہیں بلا امتیازامریکی ناظرین کی مرضی سے منتخب کیا جائے۔ اور فاتح کا انتخاب ناظرین کی ٹیلی فون کالز،ای میلز اور ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے آنے والی آرا کی بنیاد پر کیا جائے۔ برطانوی پروگرام ''پاپ آئیڈل '' کی طرز پر بنے نے اس پروگرام نے کامیابی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے اور جلد ہی ''امریکن آئیڈل '' امریکا میں ٹیلے ویژن کا تاریخ کا سب سے کامیاب شو بن گیا ۔ تاہم ایک دو سیزن بعد ہی یہ پروگرام مقبولیت کے ساتھ ساتھ بہت متنازع بھی ہوگیا ہے۔

کبھی اس کے ووٹنگ کے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے جاتے ہیں تو کبھی مجرمانہ پس منظر رکھنے والے امیدواروں کی نا اہلی نے تنازع پیدا کیا ہے۔ کبھی مقابلے میںشریک خواتین سے جنسی امتیاز روا رکھنے کی شکایات سامنے آتی ہیں۔ لیکن اب اس مشہور پروگرام کو عدالتی کارروائی کا سامنا ہو سکتاہے۔امریکن آئیڈل کے گزشتہ سیزن میں شرکت کرنے والے دس سیاہ فام امیدواروں نے پروگرام کے پروڈیوسرز کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے نیویارک کی ڈسڑکٹ کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

وکیل جیمس ایچ فری مین کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مو قف اختیار کیا گیا ہے کہ ''امریکن آئیڈل'' کے پروڈیوسرز نے غیر قانونی طور پر تمام سیاہ فام اور سفید فام امیدواروں کے مجرمانہ پس منظر کے بارے میں معلومات حاصل کیں لیکن نسلی امتیاز کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان معلومات کو صرف سیاہ فام امیدواروں کے خلاف استعمال کیا گیا۔ کیوں کہ اگرسفید فام فائنلسٹ کا مجرمانہ پس منظر عوام کے سامنے لایا جاتا تو ان کی جگہ سیاہ فام امیدوار فاتح ہوتے۔



انہوں نے کہا کہ پروگرام کے پروڈیوسرز نے ریٹنگ بڑھانے کے لیے دانستہ طور پر سیاہ فام فائنلسٹ کا مجرمانہ پس منظر عوام کے سامنے پیش کیا جس کا بنیادی مقصد انہیںنااہل قرار دینااور عوام کے سامنے رسوا کرنا تھا۔ جب کہ پروگرام کے آغاز سے اب تک ایک بھی سفیدفام امیدوارکو نا اہل قرار نہیں دیا گیا ہے۔

فوکس ٹی وی اور امریکن آئیڈل کی پروڈکشن کمپنی فری مینٹلے میڈیا نے اب تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

عدالت میں امریکن آئیڈل کے خلاف درخواست دائر کرنے والوں میں دوسرے سیزن کے جیئرڈاینڈریوز،کورے کلارک،جیکب جان اسمیلے تیسرے سیزن کے ڈونی ولیمزپانچویں سیزن کے ٹیریل،ڈیریل برٹ نیم چھٹے سیزن کے تھو ماس ڈینئل،اکرون واٹسن آٹھویں سیزن کے جو ناٹ جونئیر اور نویں سیزن کے کرس گولائتھلی شامل ہیں۔

ان امیدواروں کا کہنا ہے کہ نسلی امتیاز پر پروگرام سے خارج کرنے سے ان کے لیے کاروباری مواقع ختم یا کم ہو گئے اور امید ہے کہ ہمیں پہنچنے والے معاشی نقصان کی تلافی کے لیے ہر ایک کو ڈھائی کروڑ ڈالر بطور حرجانہ اداکیا جائے گا۔

ان امیدواروں کے وکیل جیمس ایچ فری مین کا کہنا ہے کہ میں نے گیارہویں سیزن کے امیدوار جرمین جونز کی پروگرام میں نااہلی سے متاثر ہوکر یہ کیس لیا ہے ۔ کیوںکہ وہ میرا پسندیدہ امیدوار تھا اور میرے
خیال میں اسے بھی پروگرام سے غلط باہر کیا گیا ہے۔ تاہم جرمین اس کیس میں مدعی نہیں ہے۔ جرمین کو مجرمانہ پس منظر کی وجہ 2012کے سیزن میں امریکن آئیڈل سے باہر کردیا گیا ۔

اس حوالے سے جونز کا کہنا ہے کہ مجھے اس مقدمے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کیوں کہ یہ سارا تجربہ میرے لیے بہت شان دار رہااور اس میں مجھے پتا چلا کہ میں کیا ہوں اور یہی بات مجھے بہ حیثیت ایک فرد،موسیقار،فن کار آگے بڑھنے اور میری خامیوں کو کم کرنے میں مدد دے گی۔

واضح رہے کہ اس پروگرام کے اب تک ہونے والے بارہ سیزن میں چار سیاہ فام امیدوار امریکیوں نے امریکن آئیڈل کا اعزاز جیتا ہے۔ جن میں روبن اسٹوڈرڈ،فینٹاسیا برینو،جارڈن اسپارکس اورکینڈس گلور شامل ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں