کراچی میں فائرنگ سے پی ایس پی رہنما جاں بحق
نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے سخی حسن چورنگی کے قریب انہیں نشانہ بنایا
پاک سرزمین پارٹی کے رہنما عبدالحبیب کو سخی حسن چورنگی پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سخی حسن چورنگی سرینا موبائل مارکیٹ کے سامنے پیر کی شب تقریباً ساڑھے آٹھ سے پونے نو بجے کے درمیان موٹر سائیکل سوار ملزمان نے جیپ نمبر BH-9899 پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں اس میں سوار پی ایس پی کے رہنما عبدالحبیب جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ سے موقع پر موجود افراد میں بھگدڑ مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا۔
جس مقام اور وقت پر جیپ کے سامنے آکر اس پر گولیاں برسائی گئیں وہاں پر نہ صرف ٹریفک کا ہجوم ہوتا ہے بلکہ موبائل مارکیٹ آنے والے خریداروں کی بھی بڑی تعداد کی وجہ سے لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے تاہم ٹارگٹ کلرز نے پولیس کی ناقص کارکردگی کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور وہ اپنے ہدف کو نشانہ بنا کر باآسانی موقع فرار ہوگئے۔
فائرنگ کے بعد مقتول کی جیپ کے تمام دروازے لاک ہونے کی وجہ سے جیپ کی ونڈ اسکرین توڑنی پڑی بعد ازاں لاش عباسی اسپتال منتقل کی گئی۔ عبدالحبیب ولد عبدالحمید گزشتہ انتخابات میں حلقہ پی ایس 122 کے امیدوار تھے۔ واقعے کے بعد پی ایس پی پاکستان کے رہنما سمیت دیگر عہدے داران و کارکنان کی بڑی تعداد عباسی اسپتال پہنچ گئی جہاں انھوں نے واقعے کی مذمت اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
آئی جی سندھ نے ضلع وسطی میں سیاسی جماعت کے کارکنان کو نشانہ بنائے جانے کے تیسرے واقعے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل سے رپورٹ طلب کرلی۔
قبل ازیں گزشتہ 23 دسمبر کو رضویہ سوسائٹی کے علاقے میں قائم پی ایس پی کے ٹاؤن آفس میں اندھا دھند فائرنگ سے پی اپس پی کے 2 عہدے داروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ رواں ماہ 11 فروری کو نیو کراچی کے علاقے سیکٹر الیون ڈی میں قائم یونین کونسل نمبر 6 کے دفتر پر مسلح ملزمان کی ایس ایم جی اور نائن ایم ایم پستول سے اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ایم کیو ایم پاکستان کا ایک کارکن شکیل انصاری جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا تھا
ایکسپریس نیوز کے مطابق سخی حسن چورنگی سرینا موبائل مارکیٹ کے سامنے پیر کی شب تقریباً ساڑھے آٹھ سے پونے نو بجے کے درمیان موٹر سائیکل سوار ملزمان نے جیپ نمبر BH-9899 پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں اس میں سوار پی ایس پی کے رہنما عبدالحبیب جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ سے موقع پر موجود افراد میں بھگدڑ مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا۔
جس مقام اور وقت پر جیپ کے سامنے آکر اس پر گولیاں برسائی گئیں وہاں پر نہ صرف ٹریفک کا ہجوم ہوتا ہے بلکہ موبائل مارکیٹ آنے والے خریداروں کی بھی بڑی تعداد کی وجہ سے لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے تاہم ٹارگٹ کلرز نے پولیس کی ناقص کارکردگی کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور وہ اپنے ہدف کو نشانہ بنا کر باآسانی موقع فرار ہوگئے۔
فائرنگ کے بعد مقتول کی جیپ کے تمام دروازے لاک ہونے کی وجہ سے جیپ کی ونڈ اسکرین توڑنی پڑی بعد ازاں لاش عباسی اسپتال منتقل کی گئی۔ عبدالحبیب ولد عبدالحمید گزشتہ انتخابات میں حلقہ پی ایس 122 کے امیدوار تھے۔ واقعے کے بعد پی ایس پی پاکستان کے رہنما سمیت دیگر عہدے داران و کارکنان کی بڑی تعداد عباسی اسپتال پہنچ گئی جہاں انھوں نے واقعے کی مذمت اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
آئی جی سندھ نے ضلع وسطی میں سیاسی جماعت کے کارکنان کو نشانہ بنائے جانے کے تیسرے واقعے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل سے رپورٹ طلب کرلی۔
قبل ازیں گزشتہ 23 دسمبر کو رضویہ سوسائٹی کے علاقے میں قائم پی ایس پی کے ٹاؤن آفس میں اندھا دھند فائرنگ سے پی اپس پی کے 2 عہدے داروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ رواں ماہ 11 فروری کو نیو کراچی کے علاقے سیکٹر الیون ڈی میں قائم یونین کونسل نمبر 6 کے دفتر پر مسلح ملزمان کی ایس ایم جی اور نائن ایم ایم پستول سے اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ایم کیو ایم پاکستان کا ایک کارکن شکیل انصاری جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا تھا