ن لیگ کیلیے صدارتی انتخاب کومتنازع نہ بننے دینا مشکل ہوگیا

پی پی اور تحریک انصاف کی سخت مخالفت نے انتخابی عمل کے حوالے سے سوالات پیدا کردیے


مظہر عباس July 30, 2013
پی پی اور تحریک انصاف کی سخت مخالفت نے انتخابی عمل کے حوالے سے سوالات پیدا کردیے فوٹو: فائل

مسلم لیگ(ن) کیلیے یہ بات انتہائی مشکل ہوگئی ہے کہ وہ آج (منگل) ہونے والے صدارتی انتخاب کو متنازع نہ بننے دے۔

وہ اپنے امیدوار ممنون حسین کیلیے زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنے کی سرتوڑ کوشش کررہی ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی جانب سے سخت مخالفت نے پورے انتخابی عمل کے حوالے سے سوالات پیدا کردیے ہیں،کراچی کے ٹیکسٹائل بزنس مین ممنون حسین بلاشبہ خوش قسمت ہیں کہ صدر مملکت منتخب ہورہے ہیں لیکن ان کیلیے غیرجانبدار صدرکا تاثر دینا انتہائی مشکل ہوگا۔ صدر زرداری نے بطور صدرکبھی اپنی جانبداری نہیں چھپائی اور وہ پورے 4 سال تک پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین رہے تاہم یہ حقائق اپنی جگہ درست ہیں کہ انھوں نے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کوسونپ دیے۔



یہ کام ان سے پہلے کسی سربراہ مملکت نہیں کیا۔ اپنی سیاسی حیثیت سے قطع نظر صدر زرداری کے انتخاب کوحکومت اور اپوزیشن دونوں کی حمایت حاصل تھی اور اپوزیشن نے کبھی ان کے انتخاب کو چیلنج کیا نہ متنازہ بنایا لیکن اب (ن)لیگ نے خود صدارتی انتخابات کو متنازع بنایا جبکہ الیکشن کمیشن نے اسے مزید پیچیدہ کردیا ہے۔ اگرچہ چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم ذاتی طور پر الیکشن6اگست کو کرانے کے حق میں تھے تاہم کمیشن نے اکثریت کی بنا پران کی رائے کومستردکردیا۔ ممنون حسین کیلیے ایم کیو ایم کے ووٹ حاصل کرنے میں توکامیابی مل گئی ہے لیکن (ن)لیگ اب پارٹی کے اندر، سندھ کی اتحادی جماعتوں میں نائن زیروجانے سے ہونیوالے نقصان کا ازالہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

امکان ہے کہ صدر منتخب ہونے کے بعد ممنون حسین پارٹی کے اندر پائی جانے والی مخالفت نظراندازکرتے ہوئے ایک بار پھر نائن زیروکا دورہ کریں گے اور متحدہ اور الطاف حسین کا شکریہ اداکرینگے۔ وہ سندھ کے قوم پرست رہنمائوں اور (ن)لیگ کے سندھی رہنمائوں ممتاز بھٹو، لیاقت جتوئی، حاکم بلوچ، ماروی میمن ،شفقت جاموٹ اور سب سے بڑھ کر(ن)لیگ سندھ کے صدر غوث علی شاہ سے بھی ملاقات کرکے یقین دہانی کراسکتے ہیں کہ حکومت متحدہ کواپنا اتحادی نہیں بنائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔