سرکاری تحویل میں موجود اعلیٰ فوجی افسر کی اہل خانہ سے ملاقات کرانے کا حکم
گزشتہ سال سے لاپتہ لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کےلیے درخواست دائر کی تھی
ہائی کورٹ نے سرکاری تحویل میں موجود اعلیٰ فوجی افسر کی اہل خانہ سے ملاقات کرانے کا حکم دیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں لاپتہ فوجی افسر کی بازیابی کے لیے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محمد طارق عباسی نے کیس کی سماعت کی۔ لاپتہ فوجی افسر کی اہلیہ مریم نسیم نے پٹیشن میں عدالت سے درخواست کی کہ ان کے شوہر لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس گزشتہ سال سے لاپتہ ہیں، انہیں بازیاب کرایا جائے۔
وفاق کے نمائندہ نے عدالت میں جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس سرکاری تحویل میں ہیں، اور ایک مقدمہ میں زیر تفتیش ہیں۔ وفاق کے نمائندہ نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس کی اپنے اہل خانہ سے نہ صرف فون پر بات کرائی جائے گی بلکہ باقاعدہ ملاقات بھی کرائی جائے گی۔
جسٹس طارق عباسی نے اہل خانہ سے لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس کی ملاقات کرانے کا حکم دیتے ہوئے پٹیشن نمٹادی۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس کو 31 جولائی 2018 کو تحویل میں لیا گیا تھا اور ان کی اہلیہ مریم نسیم نے پٹیشن دائر کی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں لاپتہ فوجی افسر کی بازیابی کے لیے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محمد طارق عباسی نے کیس کی سماعت کی۔ لاپتہ فوجی افسر کی اہلیہ مریم نسیم نے پٹیشن میں عدالت سے درخواست کی کہ ان کے شوہر لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس گزشتہ سال سے لاپتہ ہیں، انہیں بازیاب کرایا جائے۔
وفاق کے نمائندہ نے عدالت میں جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس سرکاری تحویل میں ہیں، اور ایک مقدمہ میں زیر تفتیش ہیں۔ وفاق کے نمائندہ نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس کی اپنے اہل خانہ سے نہ صرف فون پر بات کرائی جائے گی بلکہ باقاعدہ ملاقات بھی کرائی جائے گی۔
جسٹس طارق عباسی نے اہل خانہ سے لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس کی ملاقات کرانے کا حکم دیتے ہوئے پٹیشن نمٹادی۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل نسیم عباس کو 31 جولائی 2018 کو تحویل میں لیا گیا تھا اور ان کی اہلیہ مریم نسیم نے پٹیشن دائر کی تھی۔