بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں سے کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا
حکومت بلوچستان نے ضلع لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذ کرکے پاک فوج سے مدد طلب کرلی ہے۔
بلوچستان میں موسلا دھار بارش نے خشک سالی کا زور توڑ دیا جس کے بعد لسبیلہ ، خضدار اور کیچ میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں لسبیلہ ، خضدار اور کیچ سمیت مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ جس کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اور رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔ سیلابی ریلے آبادی والے علاقوں میں داخل ہونے سے لسبیلہ میں درجنوں افراد پھنس گئے جنہیں ریسکیو کرنے کیلئے حکومت بلوچستان نے ضلع میں ایمرجنسی نافذ کرکے پاک فوج سے مدد طلب کرلی ہے۔
سیلاب کی وجہ سے کوئٹہ کراچی شاہراہ مختلف مقامات پر ٹریفک کیلئے بند ہے جس سے سینکڑوں گاڑیاں اور مسافر پھنس گئے۔ کیچ میں سیلابی ریلا سی پیک شاہراہ کا ایک حصہ، دو کرم ندی پل کا ایک حصہ اور سوراپ ندی میں حفاظتی بند کا ایک سرا بہہ کر لے گیا جب کہ تربت کا کراچی اور گوادر سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔
زیارت ، کان مہترزئی، ہربوئی، توبہ کاکڑی، توبہ اچکزئی اور بالائی علاقوں میں دو سے دس انچ تک برف پڑی۔ سب سے زیادہ برف ہربوئی اور زیارت میں پڑی۔ پی ڈی ایم اے نے متاثرہ علاقوں کیلئے امدادی سامان بھیج دیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش خضدار میں 45 ملی میٹر ہوئی۔ لسبیلہ میں 39 ، پسنی میں 28 اورتربت24 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح تک بادلوں کا زور ٹوٹ جائے گا اور صوبے بھرمیں موسم صاف ہوجائے گا جس کے بعد موسم خشک اور شدید سرد رہے گا۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے صورتحال کے پیش نظر صوبے بھر میں الرٹ کردیا گیا ہے اور کوئٹہ میں صوبائی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جب کہ اس حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا کہ لسبیلہ میں بارشوں سے نقصانات کی اطلاعات ہیں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں جنہیں ریسکیو کیا جارہا ہے۔ متاثرہ علاقوں کیلئے کئی ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان بھی بھیج دیا گیا ہے
بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں لسبیلہ ، خضدار اور کیچ سمیت مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ جس کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اور رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔ سیلابی ریلے آبادی والے علاقوں میں داخل ہونے سے لسبیلہ میں درجنوں افراد پھنس گئے جنہیں ریسکیو کرنے کیلئے حکومت بلوچستان نے ضلع میں ایمرجنسی نافذ کرکے پاک فوج سے مدد طلب کرلی ہے۔
سیلاب کی وجہ سے کوئٹہ کراچی شاہراہ مختلف مقامات پر ٹریفک کیلئے بند ہے جس سے سینکڑوں گاڑیاں اور مسافر پھنس گئے۔ کیچ میں سیلابی ریلا سی پیک شاہراہ کا ایک حصہ، دو کرم ندی پل کا ایک حصہ اور سوراپ ندی میں حفاظتی بند کا ایک سرا بہہ کر لے گیا جب کہ تربت کا کراچی اور گوادر سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔
زیارت ، کان مہترزئی، ہربوئی، توبہ کاکڑی، توبہ اچکزئی اور بالائی علاقوں میں دو سے دس انچ تک برف پڑی۔ سب سے زیادہ برف ہربوئی اور زیارت میں پڑی۔ پی ڈی ایم اے نے متاثرہ علاقوں کیلئے امدادی سامان بھیج دیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش خضدار میں 45 ملی میٹر ہوئی۔ لسبیلہ میں 39 ، پسنی میں 28 اورتربت24 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح تک بادلوں کا زور ٹوٹ جائے گا اور صوبے بھرمیں موسم صاف ہوجائے گا جس کے بعد موسم خشک اور شدید سرد رہے گا۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے صورتحال کے پیش نظر صوبے بھر میں الرٹ کردیا گیا ہے اور کوئٹہ میں صوبائی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جب کہ اس حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا کہ لسبیلہ میں بارشوں سے نقصانات کی اطلاعات ہیں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں جنہیں ریسکیو کیا جارہا ہے۔ متاثرہ علاقوں کیلئے کئی ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان بھی بھیج دیا گیا ہے