فوج نے اسد درانی کی پنشن اوردیگر مراعات روک دیں
اسد درانی کی ملٹری کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر انکوائری ہورہی تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ فوجی ضابطہ کی خلاف ورزی پر اسد درانی کی پنشن اور دیگر مراعات روک دی گئی ہیں۔
راولپنڈی میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) اسد درانی کی ملٹری کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر انکوائری ہورہی تھی، فوجی ضابطہ کی خلاف ورزی پر اسد درانی کی پنشن اور دیگر مراعات روک دی گئی ہیں جب کہ دو سینیر افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے، دونوں افسران کا کورٹ مارشل کیا جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاک فوج کا سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کیخلاف تحقیقات کا حکم
واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) اسد درانی نے بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے سربراہ اے ایس دولت کے ساتھ 'دا اسپائی کرونیکلز' کے نام سے کتاب لکھی ہے جس میں ایبٹ آباد آپریشن، مقبوضہ کشمیر اور کارگل سمیت دیگر معاملات کو بیان کیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : فوج کا لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب پر تحفظات کا اظہار
کتاب منظر عام پر آنے کے بعد پاک فوج کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کو اپنے بیانات پر پوزیشن واضح کرنے کے لیے جی ایچ کیو طلب کیا گیا تھا جس کے بعد پاک فوج نے معاملے کی تفصیلی تحقیقات کے لیے اسد درانی کے خلاف کورٹ آف انکوائری کا حکم بھی دیا تھا۔
راولپنڈی میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) اسد درانی کی ملٹری کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر انکوائری ہورہی تھی، فوجی ضابطہ کی خلاف ورزی پر اسد درانی کی پنشن اور دیگر مراعات روک دی گئی ہیں جب کہ دو سینیر افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے، دونوں افسران کا کورٹ مارشل کیا جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاک فوج کا سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کیخلاف تحقیقات کا حکم
واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) اسد درانی نے بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے سربراہ اے ایس دولت کے ساتھ 'دا اسپائی کرونیکلز' کے نام سے کتاب لکھی ہے جس میں ایبٹ آباد آپریشن، مقبوضہ کشمیر اور کارگل سمیت دیگر معاملات کو بیان کیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : فوج کا لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب پر تحفظات کا اظہار
کتاب منظر عام پر آنے کے بعد پاک فوج کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کو اپنے بیانات پر پوزیشن واضح کرنے کے لیے جی ایچ کیو طلب کیا گیا تھا جس کے بعد پاک فوج نے معاملے کی تفصیلی تحقیقات کے لیے اسد درانی کے خلاف کورٹ آف انکوائری کا حکم بھی دیا تھا۔