آشیانہ اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہبازشریف پر مالی بدعنوانی کا الزام نہیں عدالت
لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی ضمانتوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں تحریر ہے کہ آشیانہ ہاوسنگ اسکیم اور رمضان شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف پر مالی بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانتوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے، آشیانہ ہاؤسنگ کیس کا فیصلہ 22 صفحات جب کہ رمضان شوگر ملز کیس کا فیصلہ 20 صفحات پر مشتمل ہے۔
فیصلے کے متن میں تحریر ہے کہ نیب کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف پر کسی مالی بے ضابطگی کا الزام عائد نہیں کیا گیا، بلکہ آشیانہ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پر منصوبے کی غیر قانونی منتقلی کا الزام تھا۔ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں ایل ڈی اے کو منصوبہ پی ایل ڈی سی کے بورڈ کی منظوری سے ٹرانسفر کیا گیا، اور بطور وزیراعلٰی شہبازشریف کو منصوبہ منتقل کرنے کا اختیار حاصل تھا۔
فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف پر رمضان شوگر ملز کیس میں بھی مالی بدعنوانی کا کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا، نالے کے علاوہ متعلقہ علاقے میں ایسی مزید اسکیمیں بھی بنائی گئیں، لیکن نیب نے نالے کی تعمیر کے علاوہ کسی بھی منصوبے پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ جب کہ نالہ سابق ایم پی اے مولانا رحمت اللہ کی درخواست پر تعمیر کیا گیا اور نیب نے مولانا رحمت اللہ کو ملزم بنانے کے بجائے وعدہ معاف گواہ بنا دیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانتوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے، آشیانہ ہاؤسنگ کیس کا فیصلہ 22 صفحات جب کہ رمضان شوگر ملز کیس کا فیصلہ 20 صفحات پر مشتمل ہے۔
فیصلے کے متن میں تحریر ہے کہ نیب کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف پر کسی مالی بے ضابطگی کا الزام عائد نہیں کیا گیا، بلکہ آشیانہ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پر منصوبے کی غیر قانونی منتقلی کا الزام تھا۔ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں ایل ڈی اے کو منصوبہ پی ایل ڈی سی کے بورڈ کی منظوری سے ٹرانسفر کیا گیا، اور بطور وزیراعلٰی شہبازشریف کو منصوبہ منتقل کرنے کا اختیار حاصل تھا۔
فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف پر رمضان شوگر ملز کیس میں بھی مالی بدعنوانی کا کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا، نالے کے علاوہ متعلقہ علاقے میں ایسی مزید اسکیمیں بھی بنائی گئیں، لیکن نیب نے نالے کی تعمیر کے علاوہ کسی بھی منصوبے پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ جب کہ نالہ سابق ایم پی اے مولانا رحمت اللہ کی درخواست پر تعمیر کیا گیا اور نیب نے مولانا رحمت اللہ کو ملزم بنانے کے بجائے وعدہ معاف گواہ بنا دیا۔