امتحان میں سر درد سے نجات

جب بچے ذرا ذرا سی بات پر پریشان ہوجاتے ہیں تو ان کے بھی سر میں درد ہونے لگتا ہے۔

جب بچے ذرا ذرا سی بات پر پریشان ہوجاتے ہیں تو ان کے بھی سر میں درد ہونے لگتا ہے۔ فوٹو: فائل

ڈیئر کرنیں فرینڈز! آپ سب کیسے ہیں؟ یقیناً اس وقت آپ بہت زیادہ مصروف ہوں گے اور سبھی فرینڈز اپنے اپنے امتحانات کی تیاری میں بھی لگے ہوئے ہوں گے۔ بھئی آپ کو نہ صرف کامیابی حاصل کرنی ہے بلکہ اچھے نمبروں سے بھی تو پاس ہونا ہے ناں!

ہمیں یہ بھی پتا ہے کہ آپ سب بہت محنت کے ساتھ اپنے امتحانات کی تیاری کرتے ہیں، لیکن یہ بات بھی اپنی جگہ بہت اہم ہے کہ اکثر ہمارے کرنیں دوست امتحان سے کوئی ایک دو دن پہلے سے ہی سر درد میں مبتلا ہونے کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں اور اس کی وجہ سے پھر یہ ہوتا ہے کہ وہ امتحان کی وہ بھرپور تیاری نہیں کرپاتے جس کی انہیں ضرورت ہوتی ہے۔ ایسا کوئی مضمون جو مشکل ہو اور پرچے کی تیاری کے لیے وقت بھی کم ملتا ہو تو عام طور سے بچوں کو سر درد رہنے لگتا ہے۔

ڈیئر کرنیں دوستو! اگر آپ کو بخار وغیرہ نہ ہو تو کچھ نہ کچھ کھاپی کر کچھ دیر سکون کے ساتھ آرام کریں اور پھر ان سوالوں کو سمجھنے کی کوشش کریں جو آپ کو پریشان کررہے تھے اور انہیں سمجھنے میں بھی آپ کو مشکلات پیش آرہی تھیں۔ اس موقع پر یہ بھی کیا جاسکتا ہے کہ آپ اپنے کسی بڑے بھائی، باجی، ابو یا امی کی مدد بھی لے سکتے ہیں تاکہ وہ آپ کو الجھا ہوا مسئلہ سمجھادیں اور آپ کے لیے سہولت اور آسانی بھی پیدا کردیں۔

اس کام کے بعد جب کرنیں دوستوں کی سمجھ میں وہ تمام سوال آجائیں تو پھر نہایت آسانی سے آپ کو یاد ہوجائیں گے اور ذہن نشیں ہوجائیں گے۔ بس پھر کیا ہے؟ اس کے بعد تو آپ کا سر درد بھی ختم ہوجائے گا۔ چناں چہ اب آپ یہ مان لیں کہ آپ کو پریشان یا فکر مند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے بجائے آپ کو پرسکون رہتے ہوئے خدا سے سلامتی کی دعا کرنی چاہیے اور ان میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگر سر درد ہو تو کبھی بھوکا یا خالی پیٹ نہیں رہنا چاہیے۔


اکثر ہمارے کرنیں فرینڈز امتحانات کے دنوں میں فکر اور پریشانی کی وجہ سے کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں، اس لیے ہمارے دوست زیادہ بیمار ہوجاتے ہیں۔ دوستو! یاد رکھیے کہ آپ کو اپنے کھانے میں سبزیوں، پھلوں اور دالوں کا استعمال زیادہ بڑھا دینا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ نمک، چینی اور چکنائی کے علاوہ گوشت میں بھی کمی لانی چاہیے۔ ہمارے فرینڈز ہمیشہ کھانے میں تازہ پکا ہوا کھانا کھائیں اور دیر سے رکھی ہوئی مسالے دار غذا یا پھر فریج میں رکھی ہوئی باسی چیزیں نہیں کھانی چاہئیں۔

جب بچے ذرا ذرا سی بات پر پریشان ہوجاتے ہیں تو ان کے بھی سر میں درد ہونے لگتا ہے اور درد کو دور کرنے کے لیے یہ کریں کہ ایک جگہ سکون سے بیٹھ جائیں اور گہرے گہرے سانس لیں۔ سر، گردن، کندھوں اور چہرے کے پٹھوں کو ڈھیلا کردیں اور کوئی خوب صورت منظر اپنے تصور میں لائیں۔اکثر طلبہ و طالبات کے شام کو زیادہ درد ہوتا ہے، اگر دوپہر کو آرام کرلیا جائے تو پھر درد نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ کمرے کی لائٹ بند کردیں اور خاموشی سے لیٹ کر آہستہ آہستہ گہرے گہرے سانس لیں تو آپ خود کو یکایک دم تازہ دم محسوس کریں گے۔

ڈیئر فرینڈز! سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ امتحان کی تیاری کے لیے منصوبہ بندی اور ترتیب سے یاد کیجیے، جو زیادہ اہم سوال ہیں، انہیں پہلے یاد کیجیے، حساب کے سوالات کی مشق کچھ دن پہلے سے شروع کیجیے تاکہ عین وقت پر مشکل پیش نہ آسکے۔ اگر آپ کھانے کے اوقات کی پابندی نہیں کرسکتے اور خاص طور سے وہ دوست جو ناشتہ نہیں کرتے، ان کے بھی سر درد ہوسکتا ہے۔ ایسے دوست پابندی سے کھانا کھائیں اور ہمیشہ اچھا ناشتہ کریں۔ اس کے بعد نہ آپ کو سر درد ہوگا اور نہ چکر آئیں گے بلکہ امتحانوں میں

آپ کے اچھے نمبر آئیں گے۔
Load Next Story