کراچی میں لڑکا اور لڑکی کی لاشیں ملنے کا معاملہ غیرت کے نام پر قتل کا شبہ
تین روز پہلے حب ڈیم کے قریب پہاڑی سے خاتون سمیت 2 افراد کی گلاکٹی لاشیں ملی تھیں
حب ڈیم کے قریب پہاڑی سے ملنے والی نوجوان کی گلا کٹی لاش کی شناخت کرلی گئی تاہم خاتون کی تاحال شناخت ممکن نہیں ہوسکی جبکہ پولیس نے غیرت کے نام پر قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
بدھ کو سرجانی ٹاؤن تھانے کے علاقے نادرن بائی پاس حب ڈیم کے قریب پہاڑی سے خاتون سمیت 2 افراد کی گلاکٹی لاشیں ملی تھیں۔ نوجوان کی شناخت نصیب زر خان ولد شیر بہادر کے نام سے کرلی گئی ۔ مقتول میٹروول اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا اور آبائی تعلق کالا ڈھاکہ سے تھا۔
مقتول کے والد کے مطابق وہ جولائی 2018 میں گھروالوں سے جھگڑا کرکے چلا گیا تھا اور ایک بار اس نے بتایا تھا کہ وہ لاہور میں ہے۔
ایس ایچ اوسرجانی ٹاؤن ادریس بنگش نے بتایا کہ گزشتہ سال جولائی میں مقتول کے گھر سے نکل جانے کے ایک ماہ بعد محلے سے ایک لڑکی بھی لا پتہ ہوگئی تھی جسے بی بی کہا جاتا تھا لیکن اس کی لاش وصول کرنے اب تک کوئی نہیں آیا۔
پولیس لاپتہ ہونے والی لڑکی کے گھر پہنچی تو گھروالے تالا لگا کر کہیں گئے ہوئے ہیں اور پولیس کا اب تک ان سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔
پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دونوں کوغیرت کے نام پر قتل کیا گیا لیکن حتمی وجہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔
بدھ کو سرجانی ٹاؤن تھانے کے علاقے نادرن بائی پاس حب ڈیم کے قریب پہاڑی سے خاتون سمیت 2 افراد کی گلاکٹی لاشیں ملی تھیں۔ نوجوان کی شناخت نصیب زر خان ولد شیر بہادر کے نام سے کرلی گئی ۔ مقتول میٹروول اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا اور آبائی تعلق کالا ڈھاکہ سے تھا۔
مقتول کے والد کے مطابق وہ جولائی 2018 میں گھروالوں سے جھگڑا کرکے چلا گیا تھا اور ایک بار اس نے بتایا تھا کہ وہ لاہور میں ہے۔
ایس ایچ اوسرجانی ٹاؤن ادریس بنگش نے بتایا کہ گزشتہ سال جولائی میں مقتول کے گھر سے نکل جانے کے ایک ماہ بعد محلے سے ایک لڑکی بھی لا پتہ ہوگئی تھی جسے بی بی کہا جاتا تھا لیکن اس کی لاش وصول کرنے اب تک کوئی نہیں آیا۔
پولیس لاپتہ ہونے والی لڑکی کے گھر پہنچی تو گھروالے تالا لگا کر کہیں گئے ہوئے ہیں اور پولیس کا اب تک ان سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔
پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دونوں کوغیرت کے نام پر قتل کیا گیا لیکن حتمی وجہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔