واہگہ بارڈر پر سامان سے لدے درجنوں ٹرک پاک بھارت تجارت بحالی کی امید پر موجود
بھارت نے ٹماٹرکی ایکسپورٹ بند کی ہے تو ہمیں ان کو نمک کی ایکسپوٹ بند کردینی چاہیے، ٹرک ڈرائیورز
پاک بھارت تجارت بند ہونے سے جہاں سیمنٹ ، جپسم ،نمک اورخشک میوہ جات سے لدے سیکڑوں ٹرک واہگہ بارڈرسے واپس منگوالئے گئے ہیں وہیں اب بھی درجنوں ٹرک ڈرائیور تجارت بحال ہونے کی امید لگائے جی ٹی روڈ سرحد پر کھڑے ہیں۔
پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان پردباؤ بڑھانے کے لیے پاکستانی مصنوعات کی درآمدپر200 فیصدڈیوٹی لگادی تھی جس کی وجہ سے بھارتی تاجروں نے اپنے آرڈرمنسوخ کرتے ہوئے سیمنٹ ، جپسم ،نمک اورخشک میوہ جات لینے سے انکارکردیاتھا۔تجارت بندہونے سے تجارتی سامان کے ٹرک واپس منگوالیے گئے ہیں تاہم سیمنٹ اور نمک سے لدے 100 کے قریب ٹرک جی ٹی روڈ واہگہ بارڈر پر کھڑے ہیں۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ایک ٹرک ڈرائیورفضل خان نے بتایا کہ انہیں یہاں کھڑے ہوئے سات دن ہوگئے ہیں ۔ سیکڑوں ٹن سیمنٹ ان کی گاڑی پر لدا ہے اب ہم اس انتطارمیں ہیں کہ ایکسپورٹرسیمنٹ واپس منگوالے۔ وہ 3 لوگ ہیں اور اب تو ان کے پاس کھانے کے لئے پیسے بھی ختم ہوچکے ہیں۔ سڑک کنارے گاڑی میں ہی کئی دن گزارنا ایک اذیت ناک کام ہے لیکن ان کی مجبوری ہے۔
ایک اور ٹرک ڈرائیورعبدالرحیم نے بتایا ان کی تین گاڑیاں ہیں، ایک گاڑی ان کی اپنی اور دو کرایہ پرلے رکھی ہیں، جتنے دنوں سے مال سے لدے ٹرک یہاں کھڑے ہیں ان کادن کا کرایہ برھتا جارہا ہے، انہیں امید ہے کہ بھارتی تاجر مجبور ہوکر سیمنٹ منگوالیں گے۔ پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے تجارت بندہوگئی ہے اس عمل سے ان کا معاشی نقصان تو ضرورہے لیکن وہ اپنے ملک کے لئے ہرقسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ جس طرح بھارت نے پاکستان کو ٹماٹرکی ایکسپورٹ بند کی ہے اسی طرح پاکستان کو بھارت کو نمک کی ایکسپوٹ بند کردینی چاہیے۔بھارتی ہماراہی نمک کھاتے اورہمارے اوپرہی الزام لگاتے ہیں
دوسری طرف بھارت سے میڈیکل آلات سمیت مختلف مصنوعات امپورٹ کرنے والے ایک تاجرنے بتایا ہے کہ ممکن ہے اب پاکستان بھی بھارتی مصنوعات کی امپورٹ پرڈیوٹی عائد کردے جس سے بھارتی مصنوعات کی امپورٹ بھی رک جائیگی اوربھارتی تاجروں کو بھی معاشی مشکل کا سامنا کرناپڑے گا۔
پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان پردباؤ بڑھانے کے لیے پاکستانی مصنوعات کی درآمدپر200 فیصدڈیوٹی لگادی تھی جس کی وجہ سے بھارتی تاجروں نے اپنے آرڈرمنسوخ کرتے ہوئے سیمنٹ ، جپسم ،نمک اورخشک میوہ جات لینے سے انکارکردیاتھا۔تجارت بندہونے سے تجارتی سامان کے ٹرک واپس منگوالیے گئے ہیں تاہم سیمنٹ اور نمک سے لدے 100 کے قریب ٹرک جی ٹی روڈ واہگہ بارڈر پر کھڑے ہیں۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ایک ٹرک ڈرائیورفضل خان نے بتایا کہ انہیں یہاں کھڑے ہوئے سات دن ہوگئے ہیں ۔ سیکڑوں ٹن سیمنٹ ان کی گاڑی پر لدا ہے اب ہم اس انتطارمیں ہیں کہ ایکسپورٹرسیمنٹ واپس منگوالے۔ وہ 3 لوگ ہیں اور اب تو ان کے پاس کھانے کے لئے پیسے بھی ختم ہوچکے ہیں۔ سڑک کنارے گاڑی میں ہی کئی دن گزارنا ایک اذیت ناک کام ہے لیکن ان کی مجبوری ہے۔
ایک اور ٹرک ڈرائیورعبدالرحیم نے بتایا ان کی تین گاڑیاں ہیں، ایک گاڑی ان کی اپنی اور دو کرایہ پرلے رکھی ہیں، جتنے دنوں سے مال سے لدے ٹرک یہاں کھڑے ہیں ان کادن کا کرایہ برھتا جارہا ہے، انہیں امید ہے کہ بھارتی تاجر مجبور ہوکر سیمنٹ منگوالیں گے۔ پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے تجارت بندہوگئی ہے اس عمل سے ان کا معاشی نقصان تو ضرورہے لیکن وہ اپنے ملک کے لئے ہرقسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ جس طرح بھارت نے پاکستان کو ٹماٹرکی ایکسپورٹ بند کی ہے اسی طرح پاکستان کو بھارت کو نمک کی ایکسپوٹ بند کردینی چاہیے۔بھارتی ہماراہی نمک کھاتے اورہمارے اوپرہی الزام لگاتے ہیں
دوسری طرف بھارت سے میڈیکل آلات سمیت مختلف مصنوعات امپورٹ کرنے والے ایک تاجرنے بتایا ہے کہ ممکن ہے اب پاکستان بھی بھارتی مصنوعات کی امپورٹ پرڈیوٹی عائد کردے جس سے بھارتی مصنوعات کی امپورٹ بھی رک جائیگی اوربھارتی تاجروں کو بھی معاشی مشکل کا سامنا کرناپڑے گا۔