طارق روڈ کے شاپنگ مال میں تالہ توڑ گروپ کا دھاوا مزاحمت پر چوکیدار قتل

پولیس اور رینجرز نے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرلیں


ویب ڈیسک February 24, 2019
طارق روڈ پر تالہ توڑ گروپ کی جانب سے وارداتیں معمول بن گئی ہیں فوٹو: فائل

طارق روڈ پر واقع معروف شاپنگ سینٹر میں تالہ توڑ گروپ نے مزاحمت کرنے پر ایک چوکیدار کو فائرنگ کر کے ہلاک دوسرے کو زخمی کر دیا۔

کراچی کے معروف ترین کاروباری مرکز طارق روڈ میں واقع دبئی شاپنگ سینٹر میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک جبکہ تشدد سے ایک زخمی ہو گیا ، ہلاک و زخمی ہونے والوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا ، ہلاک ہونے والے کی شناخت 26 سالہ زاہد خان ولد گل ریز خان جبکہ زخمی ہونے والے کی شناخت منیر اللہ کے نام سے کی گئی ہے۔

مقتول کے بڑے بھائی حجیر اللہ نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول ایک بچے کا باپ تھا جبکہ اس کا آبائی تعلق بنیر سے تھا ، وہ اور ان کے دوسرے بھائی گزشتہ 14 سال سے دبئی شاپنگ سینٹر میں چوکیداری کر رہے ہیں ، ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات 8 سے 10 مسلح ڈٓاکو شاپنگ سینٹر کے عقب میں واقعے بیت الخلا کی چھت پر لگی سلیبیں توڑ کر اندر داخل ہوئے اور گراؤنڈ فلور پر بیٹھے دو چوکیداروں کو یرغمال بنا کر رسی سے باندھ کر پہلی منزل پر لائے جہاں دو مزید چوکیدار بیٹھے ہوئے تھے ملزمان نے انہیں بھی یرغمال بنا لیا۔

چوکیدار منیر اللہ نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو ڈاکوؤں نے اس کے چہرے پر لوہے کا راڈ مار کر زخمی کر دیا جس پر زاہد خان بپھر گیا اور شور مچانے لگا ڈاکوؤں نے اسے چپ رہنے کو کہا جب وہ چپ نہیں ہوا تو عقب سے ایک ڈاکو نے اس پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے بعد ملزمان جس راستے سے آئے تھے اسی راستے سے فرار ہو گئے۔

مقتول کے بھائی اور دیگر رشتے داروں کا کہنا تھا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ پولیس ہمیں انصاف دلانے کے لیے کیا کرتی ہے اگر پولیس نے ہمیں انصاف نہیں دلایا تو ہم خود عدالت سے رجوع کریں گے ، مقتول کے بھائی نے سندھ حکومت سے بھی انصاف دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دبئی شاپنگ سینٹر کے دکانداروں نے بتایا کہ نا صرف مارکیٹ بلکہ پوری گلی میں کیمرے لگے ہوئے ہیں جس کی فوٹیج بن گئی ہے جو پولیس اور رینجرز نے اپنے قبضے میں لے لی ہے ، گزشتہ چند روز سے طارق روڈ پر تالہ توڑ گروپ کی جانب سے وارداتیں معمول بن گئی ہیں چند روز قبل صبح ساڑھے 7 بجے کرتا گلی میں شٹر توڑ کر ڈاکو دو دکانوں سے نقدی وغیرہ لوٹ کر لے گئے تھے ، ہم نے اپنے چوکیداروں کو کسی قسم کا اسلحہ نہیں دیا ہے لیکن اگر پولیس اور رینجرز نےاس طرح کی وارداتیں نہ روکی تو ہم نہ صرف اپنے چوکیداروں کو اسلحہ دیں گے بلکہ ہر دکاندار خود بھی اپنے پاس اسلحہ رکھے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔