سارہ خان خیبر پختونخوا میں تیر اندازی کے کھیل کے فروغ کے لیے کوشاں
اسپانسر شپ مل جائے تو تیر اندازی کے کھلاڑیوں کی بڑی حوصلہ افزائی ہوسکتی ہے، سارہ خان
خیبر پختونخوا میں تیر اندازی کے قدیم ترین کھیل کو پروان چڑھانے کے لیے ایک خاتون سامنے آگئی ہے جس نے تیر اندازی کو اپنا شوق بناتے ہوئے اسے سکھانا شروع کردیا ہے۔
خيبرپختونخوا آرچری کلب کے نام سے تیر اندازی سکھانے والی سارا خان نے ایکسپریس کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں تیراندازی کا شوق پچپن سے ہی تھا اسی لیے وہ اپنے بھائی کے ساتھ تیر اندازی سیکھا کرتی تھیں، خیبر پختونخوا میں تیر اندازی غیر مقبول کھیل تھا اور کوئی اس جانب نہیں آرہا تھا لیکن انہوں نے اس کھیل کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا اس کے لیے انہوں نے خیبرپختونخوا آرچری کے نام سے کلب بنایا، جس میں انہوں نے بلا معاوضہ کھلاڑیوں کو آرچری کھیلنا سکھایا اب ان کے کلب میں 50 کھلاڑی شامل ہوگئے ہیں، جس میں خواتین اور خصوصی افراد بھی شامل ہیں قبائلی علاقوں سے بھی آرچری سیکھنے کے لیے نوجوان آنے لگے ہیں، کم عرصے میں آرچری کے کھلاڑی قومی مقابلوں میں حصہ لینے لگے ہیں اور پرفارمنس بھی دینے لگے ہیں۔
سارہ خان نے کہا کہ اگر اس کھیل پر توجہ دی جائے یہ کھیل کافی آگے بڑھ سکتا ہے، ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس جنید خان اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے انہیں کافی تعاون حاصل ہے، انہیں پی ایس بی کی جانب سے تیر اندازی سکھانے کے لیے جگہ بھی فراہم کی گئی ہے لیکن سب سے اہم مسئلہ اسپانسر شپ کا ہے اگر اسپانسر شپ مل جائے تو مزید کھیل کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی بھی جاسکتی ہے
خيبرپختونخوا آرچری کلب کے نام سے تیر اندازی سکھانے والی سارا خان نے ایکسپریس کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں تیراندازی کا شوق پچپن سے ہی تھا اسی لیے وہ اپنے بھائی کے ساتھ تیر اندازی سیکھا کرتی تھیں، خیبر پختونخوا میں تیر اندازی غیر مقبول کھیل تھا اور کوئی اس جانب نہیں آرہا تھا لیکن انہوں نے اس کھیل کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا اس کے لیے انہوں نے خیبرپختونخوا آرچری کے نام سے کلب بنایا، جس میں انہوں نے بلا معاوضہ کھلاڑیوں کو آرچری کھیلنا سکھایا اب ان کے کلب میں 50 کھلاڑی شامل ہوگئے ہیں، جس میں خواتین اور خصوصی افراد بھی شامل ہیں قبائلی علاقوں سے بھی آرچری سیکھنے کے لیے نوجوان آنے لگے ہیں، کم عرصے میں آرچری کے کھلاڑی قومی مقابلوں میں حصہ لینے لگے ہیں اور پرفارمنس بھی دینے لگے ہیں۔
سارہ خان نے کہا کہ اگر اس کھیل پر توجہ دی جائے یہ کھیل کافی آگے بڑھ سکتا ہے، ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس جنید خان اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے انہیں کافی تعاون حاصل ہے، انہیں پی ایس بی کی جانب سے تیر اندازی سکھانے کے لیے جگہ بھی فراہم کی گئی ہے لیکن سب سے اہم مسئلہ اسپانسر شپ کا ہے اگر اسپانسر شپ مل جائے تو مزید کھیل کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی بھی جاسکتی ہے