مصر میں پادری کے قتل میں ملوث 2 راہبوں کو سزائے موت

دونوں راہبوں نے جیل میں خود کشی کی ناکام کوشش کی تھی جس پرایک راہب کو اسٹریچر پرعدالت لایا گیا جبکہ دوسرا زیرعلاج ہے

ایک راہب کو اسٹریچر پر لایا گیا جب کہ دوسرا غیر حاضر تھا۔ فوٹو : اے ایف پی

مصری عدالت نے ایک پادری کو قتل کرنے کے الزام میں دو راہبوں کو سزائے موت سنائی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی ایک عدالت نے پادری بشپ ایپی فانیئس کے قتل میں ملوث دو راہبوں کو سزائے موت دینے کا حکم سنایا ہے تاہم مصر میں سزائے موت پر عمل درآمد مفتی اعظم کی منظوری سے مشروط ہوتا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ یہ قتل فی الفساد کا معاملہ بھی ہے کیوں کہ ایک اسلامی ملک میں پادری کا قتل مذہبی اشتعال انگیزی کا سبب بھی بن سکتا ہے، راہبوں نے قتل کا اعتراف بھی کیا اور شواہد بھی ثقہ ہونے کے سبب سزائے موت دی جاتی ہے۔


مصری فوجداری قوانین کے تحت سزائے موت کے کسی بھی عدالتی فیصلے پر مصر کے مفتی اعظم کا حتمی فیصلہ لینا لازمی ہوتا ہے، لہذا اس فیصلے پر عمل درآمد سے قبل مفتی اعظم کی منظوری لینا ہوگی۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ دونوں راہبوں نے جیل میں خود کشی کی کوشش کی تاہم برقت طبی امداد ملنے کے باعث دونوں کی جان بچ گئی۔ ایک راہب کو اسٹریچر پر عدالت لایا گیا جب کہ دوسرا راہب اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

واضح رہے کہ پادری ایپی فانیئس کو گزشتہ برس 29 جولائی کو 2 راہبوں نے اختلافات کے سبب قتل کیا تھا جس کے بعد مقامی قبطی گرجا گھروں نے مزید راہبوں کی بھرتی ایک سال کے لیے بند کردی تھی۔
Load Next Story