علیم خان مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

عبدالعلیم خان کو دوبارہ 5 مارچ کو پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

علیم خان پر آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کا الزام ہے فوٹو: فائل

احتساب عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

لاہور کی احتساب عدالت میں نیب نے تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر بلدیات پنجاب علیم خان کو پیش کیا، نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عبدالعلیم خان سے تفتیش جاری ہے اس لیے ملزم کو مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دیا جائے۔


نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے کہ علیم خان کی 33 کمپنیاں ہیں جن کے بارے میں علیم خان کا کہنا ہے کہ ان سے بیشتر بند ہیں لیکن اس کے باوجود ان کمپنیوں میں بھی 4 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں. نیب پراسیکیوٹر کے مطابق علیم خان یہ بھی جواب نہیں دے سکے کہ انہوں نے سرمایہ دبئی کیسے منتقل کیا۔ علیم خان کے فرنٹ مین بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں۔ اس کیس میں نیب نے اب تک 28 افراد کو طلب کیا ہے۔ علیم خان سے جو بھی سوال کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ میرے وکیل یا سی ایف او سے پوچھیں لیکن علیم خان کی کمپنی کے سی ایف او بھی نیب کو مطمئن نہیں کر سکے۔

علیم خان کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی مخالفت تو کی لیکن ریمانڈ نہ دینے میں کوئی ٹھوس دلائل نہ دے سکے، عدالت نے علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 8 دن کی توسیع کر دی، عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ ملزم کو دوبارہ 5 مارچ کو پیش کیا جائے۔

واضح رہے کہ نیب نے علیم خان کو 6 فروری کو آمدن سے زیادہ اثاثوں کے معاملے میں تفتیش کے لیے طلب کیا تھا تاہم تفتیش کے فوری بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ دوران حراست ہی انہوں نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
Load Next Story