دھابے جی مضر صحت گوشت کی فروخت انتظامیہ خاموش
گوشت پر سرکاری مہر نہ لگے ہونے کے باعث حلال حرام کا بھی پتہ نہیں چلتا
دھابے جی میں مضر صحت گوشت کی فروخت، محکمہ صحت خاموش۔
تفصیلات کے مطابق یوسی دھابے جی کے شاہی بازار غریب آباد مارکیٹ میں قائم قصائیوں کی نصف درجن سے زائد دکانوں پر گزشتہ کئی ماہ سے مضر صحت گوشت فروخت کیا جارہا ہے۔ ڈیوٹی پر مامور وٹرنری ڈاکٹر بھی اپنے فرائض میں غفلت برتتے ہوئے کئی عرصہ سے غائب ہے۔ ذرائع کے مطابق وٹرنری ڈاکٹر نے مذکورہ قصائیوں سے مبینہ طور پر اپنا بھتہ مقرر کر رکھا ہے جو ہر ہفتے باقاعدہ پہنچا دیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ قصائیوں کی جانب سے کمزور، بیمار اور عمر رسیدہ جانور سستے داموں خرید کر ذبح کیے جاتے ہیں اور فروخت میں من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔
فروخت ہونیوالے کسی بھی جانورکے گوشت پر سرکاری مہر بھی نہیں لگی ہوتی ہے جس کے باعث شہریوں کے لیے اس گوشت کے حلال یا حرام کا پتہ لگانا بھی مشکل ہے، دھابے جی میں مضر صحت گوشت کی کھلے عام فروخت پر مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنمائوں سمیت شہریوں نے صوبائی وزیر صحت، ای ڈی او صحت ٹھٹھہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ معاملے پر ایکشن لیتے ہوئے شہریوں کو بیماریوں سے بچایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق یوسی دھابے جی کے شاہی بازار غریب آباد مارکیٹ میں قائم قصائیوں کی نصف درجن سے زائد دکانوں پر گزشتہ کئی ماہ سے مضر صحت گوشت فروخت کیا جارہا ہے۔ ڈیوٹی پر مامور وٹرنری ڈاکٹر بھی اپنے فرائض میں غفلت برتتے ہوئے کئی عرصہ سے غائب ہے۔ ذرائع کے مطابق وٹرنری ڈاکٹر نے مذکورہ قصائیوں سے مبینہ طور پر اپنا بھتہ مقرر کر رکھا ہے جو ہر ہفتے باقاعدہ پہنچا دیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ قصائیوں کی جانب سے کمزور، بیمار اور عمر رسیدہ جانور سستے داموں خرید کر ذبح کیے جاتے ہیں اور فروخت میں من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔
فروخت ہونیوالے کسی بھی جانورکے گوشت پر سرکاری مہر بھی نہیں لگی ہوتی ہے جس کے باعث شہریوں کے لیے اس گوشت کے حلال یا حرام کا پتہ لگانا بھی مشکل ہے، دھابے جی میں مضر صحت گوشت کی کھلے عام فروخت پر مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنمائوں سمیت شہریوں نے صوبائی وزیر صحت، ای ڈی او صحت ٹھٹھہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ معاملے پر ایکشن لیتے ہوئے شہریوں کو بیماریوں سے بچایا جائے۔