پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا
مارچ 2008 سے روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا رجحان دیکھا جارہا ھے
پاکستانی روپیہ کی قدر ڈالر کے مقابلے میں جمعہ کو تاریخ کی کم ترین سطح پر دیکھی گئی۔ جس کی وجہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور زر مبادلہ کے زخائر میں ہونے والی ممکنہ کمی ہے، پاکستان کو ابھی آئی ایم ایف کو 400 ملین ڈالر کی ادائیگی بھی کرنی ہے۔
پاکستانی روپیہ کی قدر جمعہ کو 94.70 سے گر کر کر94.75 کی سطح پر پہنچ گئی۔ مارچ 2008 سے روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا رجحان دیکھا جارہا ھے۔
ٹاپ لائن سیکیوریٹیز کے تجزیہ کارمحمد سہیل نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ زر مبادلہ کے زخائر کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے اور پاکستان کی آئی ایم ایف کوادائیگی سے اس میں مزید کمی آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کھ ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدر میں آئندہ ہفتے تک مزید کمی کا امکا ن ہے۔
وزارت خزانہ کےحکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو جمعہ کے روز آئی ایم ایف کو 397 ملین ڈالرکی ادائیگی کرنی ہے اور امید ہے کہ اس ادائیگی سے زر مبادلہ کے زخائر پرزیادہ اثرنہیں پڑے گا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت 15.18 ارب ڈالر کی سطح پرموجودہی۔
پاکستانی روپیہ کی قدر جمعہ کو 94.70 سے گر کر کر94.75 کی سطح پر پہنچ گئی۔ مارچ 2008 سے روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا رجحان دیکھا جارہا ھے۔
ٹاپ لائن سیکیوریٹیز کے تجزیہ کارمحمد سہیل نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ زر مبادلہ کے زخائر کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے اور پاکستان کی آئی ایم ایف کوادائیگی سے اس میں مزید کمی آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کھ ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدر میں آئندہ ہفتے تک مزید کمی کا امکا ن ہے۔
وزارت خزانہ کےحکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو جمعہ کے روز آئی ایم ایف کو 397 ملین ڈالرکی ادائیگی کرنی ہے اور امید ہے کہ اس ادائیگی سے زر مبادلہ کے زخائر پرزیادہ اثرنہیں پڑے گا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت 15.18 ارب ڈالر کی سطح پرموجودہی۔