ضمنی الیکشن میں دھاندلی کی مزاحمت کرینگے عمران خان

پارٹی رہنما اور کارکن متحد ہوکر الیکشن لڑیں، کامیابی مقدر بنے گی، افطار ڈنرسے خطاب


Numainda Express August 01, 2013
سفارتخانے کے بجائے کسی بھی دوسری جگہ پرملاقات ہوسکتی ہے،دہشتگردی کیخلاف جنگ اور ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھائینگے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ ضمنی انتخابات میں کوئی دھاندلی قبول نہیں کی جائیگی لیکن اگر ایساکرنے کی کوشش کی گئی توپی ٹی آئی شدید مزاحمت کریگی۔

بدھ کو تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ڈاکٹرشہزادوسیم کے جانب سے اپنے اعزازمیںدیے گئے افطار ڈنرسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ ملک بھر کے ان حلقوں میں جہاں ضمنی الیکشن ہورہے ہیں، وہاں پارٹی رہنمااور کارکن ایک مٹھی کی طرح متحدہوکر الیکشن لڑینگے ۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے اسدعمر نے کہاکہ اسلام آبادمیں بلدیاتی الیکشن کے انعقادکیلیے بھرپور جدوجہد کرینگے اور اسلام آباد کے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کیلیے اسمبلی میں آوازاٹھائیں گے ۔علاوہ ازیںعمران خان نے پارٹی سے وابستہ افرادکی جانب سے ایک دوسرے پرکھلے بندوںتنقیداور الزام تراشی پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے ہرطرح کی شکایات چیئرمین کی جانب سے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کے روبروجمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ مرکزی دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کاکہناہے کہ پارٹی کے بعض سینئر رہنمائوں کیخلاف ثبوتوں کے بغیر بلاجواز تنقید اورانھیں ہراساں کرنیکا سلسلہ جاری ہے ۔



چنانچہ صورتحال کانوٹس لیتے ہوئے ان کاکہناہے کہ آئندہ کوئی بھی پارٹی رکن کسی دوسرے رکن یا ذمہ دارے کیخلاف ٹیلی ویژن، اخبارات ، سوشل میڈیایادیگر ذرائع ابلاغ میں کھلے بندوںتنقیدیاالزام تراشی کرتا پایا گیا تواسے فوری طور پر پارٹی سے برخاست کر دیا جائیگا ۔دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کیلیے امریکی سفارتخانے میں جانے سے انکار کردیا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہاکہ امریکی سفارتکاروں نے عمران خان سے رابطہ کیا اوران سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کیساتھ ملاقات کیلیے وقت مانگا۔عمران خان کاموقف تھاکہ وہ سفارتخانے سے باہر کسی اور مقام پر ملاقات کیلیے تیار ہیں۔ عمران خان کی شرائط پوری ہونے پر ملاقات آ ج کسی بھی وقت متوقع ہے جس میںعمران خان امریکی وزیر خارجہ کے سامنے ڈرون حملوں کی تباہ کاریاں اور حملے روکنے کا معاملہ اٹھائیں گے اوردہشتگردی کی جنگ سے پاکستان کوہونیوالے نقصان پر بات کرینگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں