ایچ ای سی نے یونیورسٹی اساتذہ کیلیے ٹریول گرانٹ بند کر دی

نوٹیفکیشن جاری، سیکڑوں اساتذہ بیرون ملک ریسرچ پیپر پڑھنے نہیں جا سکیں گے

فیصلہ کچھ عرصہ کے لیے کیا گیا ہے، نئی پالیسی بنائی جا رہی ہے، ترجمان ایچ ای سی۔ فوٹو:فائل

اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے اچانک ملک بھرکی سرکاری ونجی جامعات کے اساتذہ کیلیے مختص ٹریول گرانٹ بند کردی ہے۔

''ایکسپریس''کو وفاقی ایچ ای سی کے ذرائع نے بتایاکہ متعلقہ سیکشن میں محتاط اندازے کے مطابق 500کے قریب اساتذہ کی درخواستیں ٹریول گرانٹ کے سلسلے میں موجود ہیں جوملک کی مختلف سرکاری ونجی جامعات سے موصول ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ سرکاری ونجی جامعات کے اساتذہ اندرون ملک کی مختلف جامعات کے علاوہ بیرون ملک کی جامعات میں منعقدہ کانفرنسوں میں شریک ہوکر ریسرچ پیپرپڑھتے ہیں جس کے لیے ایچ ای سی کاباقاعدہ فنڈ موجودہے اوراس فنڈ کے لیے ذریعے ہی اساتذہ ٹی اے ڈی اے لے کرریسرچ پیپرپڑھنے بیرون شہر یا بیرون ملک جاتے ہیں۔

ایچ ای سی کی جانب سے جامعات میں مختلف موضوعات پر کانفرنسزکے انعقادکے لیے فی کانفرنس 1.5ملین روپے سے لے کر2ملین روپے تک کی گرانٹ بھی دی جاتی تھی جوگذشتہ کچھ عرصے سے غیراعلانیہ طورپرہی بند ہے۔ ان کانفرنسز یا ٹریول گرانٹ کے لیے یونیورسٹیز باقاعدہ بجٹ بناکربھجواتی ہیں جس کے بعد ایچ ای سی کا ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آراینڈ ڈی) سیکشن ان کی اسکروٹنی کرکے اس کی منظوری دیتاہے۔


یہ شعبہ ٹریول گرانٹ کے حصول کے لیے آنے والی درخواست میں فیکلٹی ممبرکی ریسرچ پرعلمی سرقہ ،کانفرنس کی نوعیت اور اس کی ریٹنگ کاجائزہ لیتاہے اوراس بات کا بھی جائزہ لیاجاتاہے کہ متعلقہ ریسرچ پیپرکس جرنل میں شائع ہوںگے جس کے بعدیہ گرانٹس جاری کی جاتی ہیں۔

ریسرچ پیپرپڑھنے کے سلسلے میں پاکستان سے دیگر ایشیائی ممالک کے لیے ڈیڑھ لاکھ تک ٹی اے ڈی اے(ٹریول گرانٹ) کی صورت میں دیاجاتاہے۔ یہ ٹریول گرانٹ ایچ ای سی کی جانب سے وضع کردہ w4کیٹیگری میں آنے والی نجی جامعات جبکہ تمام سرکاری جامعات کی فیکلٹی کودی جاتی ہیں۔

ماضی میں ایک فیکلٹی رکن کے لیے سال میں دوٹریول گرانٹ کی اجازت تھی جسے بعدمیں دوسے کم کرکے ایک کردیاگیاتھا تاہم اب گذشتہ روز جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہائرایجوکیشن کا''ٹریول گرانٹ پروگرام''فوری طورپرروک دیاگیاہے۔ اس سلسلے میں اب کوئی درخواست وصول نہیں کی جائے گی۔

''ایکسپریس''کے رابطہ کرنے پر ایچ ای سی کی ترجمان عائشہ اکرام کاکہناتھاکہ یہ فیصلہ کچھ عرصہ کے لیے کیاگیا ہے جس کی نوعیت عبوری ہے، نئی پالیسی بنائی جارہی ہے جس کے بعد ٹریول گرانٹ ایک نئی پالیسی کے ساتھ جامعات کے لیے دستیاب ہوگی۔

 
Load Next Story