کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کی بڑی لہر3 نفسیاتی حدیں بیک وقت گر گئیں

کاروباری حجم بدھ کی نسبت 41.17 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر19 کروڑ94 لاکھ 19 ہزار 150 حصص کے سودے ہوئے۔


Business Reporter August 01, 2013
انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر68 لاکھ96 ہزار 985 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔ فوٹو: پی پی آئی/ فائل

افراط زر کی شرح میں مطلوبہ کمی کے بجائے اضافہ ہونے اورقرضوں کی شرح سود میں ممکنہ اضافے کے خدشات کے پیش نظر کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو کاروباری صورتحال غیرتسلی بخش رہی۔

کاروباری اتارچڑھاؤ کے بعد مارکیٹ بڑی نوعیت کی مندی کی لپیٹ میں رہی جس سے انڈیکس کی 23300 ، 23200 اور23100 کی تین حدیں بیک وقت گرگئیں، 62.46 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید36 ارب83 کروڑ43 لاکھ68 ہزار 779 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ آئندہ دوہفتوں میں طویل تعطیلات بھی مارکیٹ پر زیراثر رہی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر68 لاکھ96 ہزار 985 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔



جس سے ایک موقع پر 86.74 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن حصص کی فروخت پربڑھتی ہوئی شدت تیزی برقرار رکھنے میں مزاحمت کی، اسی دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 22 لاکھ80 ہزار587 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 46 لاکھ16 ہزار398 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جو مندی کا باعث بنی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس220.91 پوائنٹس کی کمی سے 23091.87 ہوگیا ۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 219.94 پوائنٹس کی کمی سے17942.84 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 272.76 پوائنٹس کی کمی سے 40501.71 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 41.17 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر19 کروڑ94 لاکھ 19 ہزار 150 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار365 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں124 کے بھاؤ میں اضافہ، 228 کے داموں میں کمی اور13 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں