عبدالقادر کی پی ایس ایل پرفارمنس پر ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم بنانے کی مخالفت

ٹی ٹوئنٹی پرفارمنس پر ٹیسٹ اورون ڈے ٹیم منتخب کرنا درست نہیں، عبدالقادر


Muhammad Yousuf Anjum February 28, 2019
ٹی ٹوئنٹی پرفارمنس پر ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم منتخب کرنا درست نہیں، عبدالقادر۔ فوٹو : فائل

عبدالقادر نے پاکستان سپر لیگ کی پرفارمنس پر ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم بنانے کی مخالفت کردی۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے پی ایس ایل کے پرفارمرز کو صرف ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ تک محدود رکھنے کی تجویز دے دی، ان کا کہنا ہےکہ جو لڑکا جس فارمیٹ میں کارکردگی دکھائے اس کو اسی طرز کی کرکٹ میں موقع دینا چاہیے، ٹی ٹوئنٹی پرفارمنس پر ٹیسٹ اورون ڈے ٹیم منتخب کرنا درست نہیں، اسی پالیسی کی وجہ سے ہماری ٹیسٹ ٹیم خراب ہورہی ہے۔

ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے پی سی بی حکام کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ مانی صاحب اینڈ کمپنی نے ابھی تک ایسا کچھ کیا ہی نہیں جس کو سراہا جاسکا۔ پی ایس ایل کا کریڈٹ نجم سیٹھی سے نہیں چھینا جاسکتا، اس میں موجودہ انتظامیہ کا کوئی کمال نہیں، جادوگر لیگ اسپنر کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز بورڈ کی طرح پی سی بی کو بھی چاہیے کہ وہ مینٹورز کے لیے باہر سے ویوین رچرڈز کی طرح بڑے نام ٹیموں کے ساتھ رکھے لیکن کوچز کے لیے ملک کے لیے خدمات دینے والے بڑےناموں کا ٹیموں کے ساتھ تقرر کرے۔

جادوگر لیگ اسپنر نے کہا کہ ایک ماہ میں کوچنگ نہیں ہوتی لیکن اس سے آپ اپنے عظیم کرکٹرز کوعزت دےسکتے ہیں جن کے ناموں کے انکلوژر بنانے کے بعد انہیں ڈیکوریشن پیس بناکر رکھ دیاہے۔ قبروں پر پھول چڑھانے کے بجائے ہمیں زندوں کی قدر کرنا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر، اظہر محمود پاکستان ٹیم کے ساتھ پی ایس ایل ٹیموں کی بھی کوچنگ کررہے ہیں، اسی طرح کی پالیسی ہوگی تو کس طرح بورڈ کے لیے اچھے الفاظ استعمال ہوسکتےہیں۔ کسی کا مخالف نہیں ہوں، بورڈ اچھاکام کرے گا تو تعریف کروں گا، کسی کی چاپلوسی کے لیے سچی باتیں کرنا نہیں چھوڑسکتا۔

سابق چیف سلیکٹر کا موقف ہے کہ احسان مانی کی جگہ ماجد خان کو ہی پی سی بی کا سربراہ ہونا چاہیے، ان کے ساتھ سلیم الطاف کو چیف آپریٹنگ آفیسر یا ایم ڈی لگاتے تو ہماری کرکٹ زیادہ بہتر ہوپاتی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں