نوابشاہ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ معروف عالم یعقوب قادری جاں بحق
جماعت اہلسنت والجماعت کے 70 سالہ مرکزی رہنما پر4 مسلح افراد نے لیاقت مارکیٹ میں اندھا دھند گولیاں برسادیں،ملزمان فرار
2 موٹرسائیکلوں پر سوار نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے معروف عالم دین و جماعت اہلسنت کے مرکزی رہنما مولانا یعقوب قادری جاں بحق ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی تجارتی مراکز بند ہوگئے، مشتعل نوجوانوں نے ٹائر نذرآتش کرکے ٹریفک معطل کردی۔ پولیس کی بھاری نفری طلب، شہر میں کشیدگی۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز 2 موٹرسائیکلوںپر سوار 4 نامعلوم مسلح دہشت گردوں نے لیاقت مارکیٹ میں نوابشاہ کے معروف عالم دین و جماعت اہلسنت کے مرکزی رہنما مولانا محمد یعقوب قادریکواندھا دھند فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا، جنھیںشدید زخمی حالت میں فوری طور پر پیپلز میڈیکل کالج اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی سٹی اعجاز ترین شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکا بندی کرادی۔ مولانا یعقوب قادری کی ہلاکت کی اطلاع شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی جماعت اہلسنت کے عہدیداران ڈاکٹر خوش محمد خضری، اسلم نوری، محمد اشرف سلطانی، صوفی سلیم، سلامت سلطانی اور دیگر کارکنان پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ یعقوب قادری کی شہادت کی اطلاع پر سوگ میں شہر بھر کے تجارتی مراکز بند ہوگئے جبکہ مشتعل افراد نے جگہ جگہ ٹائر نذرآتش کرکے ٹریفک معطل کردی جبکہ مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔
واقعے کے بعد شہر میں سخت کشیدگی پھیل گئی ضلع انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی ہے۔ مولانا محمد یعقوب قادری کی عمر 70 برس تھی وہ جماعت اہلسنت پاکستان کے سپریم کونسل کے رکن اور نظام مصطفیٰ پارٹی پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری تھے اور انجمن طلبا اسلام (اے ٹی آئی) کے بانی تھے۔ یعقوب قادری ایک شعلہ بیان مقرر اور نوابشاہ کی ہر دلعزیز شخصیت تھے، انھوں نے ساری زندگی انتہائی سادگی میں گزاری۔مقتول نے سوگواروں میں ایک بیوہ، 2 بیٹیاں، ایک بیٹا اور ہزاروں دوست و احباب چھوڑے ہیں۔
محمد یعقوب قادری کا بیٹا دانیال کراچی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے۔دریں اثناء صوبائی مشیر اوقاف و مذہبی امور ضیا الحسن لنجار نے مولانا یعقوب قادری کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شہر کے حالات خراب کرنے کی سازش قرار دیا۔ انھوں نے ایس ایس پی نوابشاہ کو ملوث ملزمان کو ہر قیمت پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی تجارتی مراکز بند ہوگئے، مشتعل نوجوانوں نے ٹائر نذرآتش کرکے ٹریفک معطل کردی۔ پولیس کی بھاری نفری طلب، شہر میں کشیدگی۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز 2 موٹرسائیکلوںپر سوار 4 نامعلوم مسلح دہشت گردوں نے لیاقت مارکیٹ میں نوابشاہ کے معروف عالم دین و جماعت اہلسنت کے مرکزی رہنما مولانا محمد یعقوب قادریکواندھا دھند فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا، جنھیںشدید زخمی حالت میں فوری طور پر پیپلز میڈیکل کالج اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی سٹی اعجاز ترین شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکا بندی کرادی۔ مولانا یعقوب قادری کی ہلاکت کی اطلاع شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی جماعت اہلسنت کے عہدیداران ڈاکٹر خوش محمد خضری، اسلم نوری، محمد اشرف سلطانی، صوفی سلیم، سلامت سلطانی اور دیگر کارکنان پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ یعقوب قادری کی شہادت کی اطلاع پر سوگ میں شہر بھر کے تجارتی مراکز بند ہوگئے جبکہ مشتعل افراد نے جگہ جگہ ٹائر نذرآتش کرکے ٹریفک معطل کردی جبکہ مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔
واقعے کے بعد شہر میں سخت کشیدگی پھیل گئی ضلع انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی ہے۔ مولانا محمد یعقوب قادری کی عمر 70 برس تھی وہ جماعت اہلسنت پاکستان کے سپریم کونسل کے رکن اور نظام مصطفیٰ پارٹی پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری تھے اور انجمن طلبا اسلام (اے ٹی آئی) کے بانی تھے۔ یعقوب قادری ایک شعلہ بیان مقرر اور نوابشاہ کی ہر دلعزیز شخصیت تھے، انھوں نے ساری زندگی انتہائی سادگی میں گزاری۔مقتول نے سوگواروں میں ایک بیوہ، 2 بیٹیاں، ایک بیٹا اور ہزاروں دوست و احباب چھوڑے ہیں۔
محمد یعقوب قادری کا بیٹا دانیال کراچی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے۔دریں اثناء صوبائی مشیر اوقاف و مذہبی امور ضیا الحسن لنجار نے مولانا یعقوب قادری کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شہر کے حالات خراب کرنے کی سازش قرار دیا۔ انھوں نے ایس ایس پی نوابشاہ کو ملوث ملزمان کو ہر قیمت پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔