بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی عائد کردی

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت قومی سلامتی اجلاس میں جماعت اسلامی کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ


ویب ڈیسک March 01, 2019
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت قومی سلامتی اجلاس میں جماعت اسلامی کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ فوٹو:فائل

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی کو کالعدم جماعت قرار دیتے ہوئے سری نگر میں اس کے مرکزی دفتر کو سیل کردیا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت قومی سلامتی پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں جماعت اسلامی کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ بھارتی حکومت نے کہا کہ جماعت اسلامی عسکریت پسند تنظیموں سے رابطے میں ہے اور بھارت میں انتہا پسندی اور عسکریت پسندی کو فروغ دے رہی ہے۔

بھارتی محکمہ داخلہ نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر 5 سال کے لیے پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی بھارت مخالف اور تخریب کاری کی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور لوگوں کو ملک کے خلاف نفرت پر اکسا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں یاسین ملک اورامیرجماعت اسلامی سمیت 150 کشمیری گرفتار

بھارتی محکمہ داخلہ نے کہا کہ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کی بھارت سے علیحدگی کا پرچار کرتی ہے اور اس کے لیے جدوجہد کرنے والی دہشتگرد و علیحدگی پسند تنظیموں کی مدد کرتی ہے۔ اگر اس پر فوری طور پر پابندی نہ لگائی گئی تو خدشہ ہے کہ وہ بھارت کو توڑ کر ایک اسلامی ریاست قائم کرنے کی اپنی کوششوں کو تیز کردے گی۔

واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی عبدالحامد فیاض سمیت جماعت کے 150 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔