بھارت ہر بات کا جواب بم سے دے گا تو پاکستان کتنا صبر کرے فواد چوہدری
بھارت میں پنجابیوں اور کشمیریوں کی کوئی اہمیت اور آواز نہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
PESHAWAR:
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ بھارت ہر بات کا جواب بم سے دے گا تو پاکستان کتنا صبر کرے۔
لاہور میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے نجی یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنگی جنون کا حامی نہیں ہے اور اس کی ترجیح خطے میں امن ہے، جنگ سے مسئلے حل نہیں ہوتے مذاکرات کرنے پڑتے ہیں، وزیراعظم کا وژن مستحکم افغاستان ہے کیونکہ افغاستان میں حالات خراب ہونے سے پاکستان کے حالات خراب ہوتے ہیں اور سب سے زیادہ پختونوں کا نقصان ہوتا ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ افغانستان کا امن خراب ہوتا ہے تو پٹھان بھائی قربانی دیتے ہیں، اسی طرح مشرقی سرحد پر بھارت کے ساتھ حالات خراب ہونے سے سب سے زیادہ کشمیریوں اور پنجابیوں کا نقصان ہوتا ہے، یوں لگتا ہے کہ بھارت میں پنجابیوں اور کشمیریوں کی کوئی اہمیت اور آواز نہیں ہے، لیکن پاکستان میں تمام قومیتوں کے لیے ہمارے دل دھڑکتے ہیں، سندھ میں کوئی پریشان ہوتا ہے تو لاہور والے کو تکلیف ہوتی ہے، پشاور والے کو تکلیف ہو تو میرپور اور جہلم والا تکلیف محسوس کرتا ہے، 70 سال بعد ہندوستان تقسیم اور پاکستان متحد ہے، پارلیمنٹ نے وزیراعظم پر اعتماد کیا اور عمران خان نے اپوزیشن کا شکریہ ادا کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم نے جنگی جنون پیدا نہیں کیا اور پاکستانی میڈیا نے بھی سمجھداری کا مظاہرہ کیا، پاکستانی میڈیا حجم میں چھوٹا ہونے کے باوجود ہندوستانی میڈیا سے بہت آگے ہے، اگر بھارت ہر بات کا جواب بم سے دے گا تو پاکستان کتنا صبر کرے گا، بھارت اپنی سوچ بدلے، مقبوضہ کشمیر میں ہر 10 کشمیری پر ایک سپاہی ہے، ہمارا کشمیریوں سے خون کا رشتہ ہے، کشمیر کے نوجوان پر گولی چلتی ہے تو ہمیں لگتا ہے کہ ہمارا خون بہتا ہے۔
فواد چودھری نے مزید کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کرے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا، مذاکرات سے مسائل حل ہوتے ہیں، عالمی برادری پاکستان کی حمایت کررہی ہے، ہمارا مقابلہ تقسیم شدہ بھارت ہے جبکہ پاکستان متحد ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ بھارت ہر بات کا جواب بم سے دے گا تو پاکستان کتنا صبر کرے۔
لاہور میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے نجی یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنگی جنون کا حامی نہیں ہے اور اس کی ترجیح خطے میں امن ہے، جنگ سے مسئلے حل نہیں ہوتے مذاکرات کرنے پڑتے ہیں، وزیراعظم کا وژن مستحکم افغاستان ہے کیونکہ افغاستان میں حالات خراب ہونے سے پاکستان کے حالات خراب ہوتے ہیں اور سب سے زیادہ پختونوں کا نقصان ہوتا ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ افغانستان کا امن خراب ہوتا ہے تو پٹھان بھائی قربانی دیتے ہیں، اسی طرح مشرقی سرحد پر بھارت کے ساتھ حالات خراب ہونے سے سب سے زیادہ کشمیریوں اور پنجابیوں کا نقصان ہوتا ہے، یوں لگتا ہے کہ بھارت میں پنجابیوں اور کشمیریوں کی کوئی اہمیت اور آواز نہیں ہے، لیکن پاکستان میں تمام قومیتوں کے لیے ہمارے دل دھڑکتے ہیں، سندھ میں کوئی پریشان ہوتا ہے تو لاہور والے کو تکلیف ہوتی ہے، پشاور والے کو تکلیف ہو تو میرپور اور جہلم والا تکلیف محسوس کرتا ہے، 70 سال بعد ہندوستان تقسیم اور پاکستان متحد ہے، پارلیمنٹ نے وزیراعظم پر اعتماد کیا اور عمران خان نے اپوزیشن کا شکریہ ادا کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم نے جنگی جنون پیدا نہیں کیا اور پاکستانی میڈیا نے بھی سمجھداری کا مظاہرہ کیا، پاکستانی میڈیا حجم میں چھوٹا ہونے کے باوجود ہندوستانی میڈیا سے بہت آگے ہے، اگر بھارت ہر بات کا جواب بم سے دے گا تو پاکستان کتنا صبر کرے گا، بھارت اپنی سوچ بدلے، مقبوضہ کشمیر میں ہر 10 کشمیری پر ایک سپاہی ہے، ہمارا کشمیریوں سے خون کا رشتہ ہے، کشمیر کے نوجوان پر گولی چلتی ہے تو ہمیں لگتا ہے کہ ہمارا خون بہتا ہے۔
فواد چودھری نے مزید کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کرے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا، مذاکرات سے مسائل حل ہوتے ہیں، عالمی برادری پاکستان کی حمایت کررہی ہے، ہمارا مقابلہ تقسیم شدہ بھارت ہے جبکہ پاکستان متحد ہے۔