کنگز اور سلطان حریفوں پر رعب و دبدبہ نہ جما سکے
دونوں ٹیموں کی پوائنٹس ٹیبل پرپانچویں اورچھٹی پوزیشن،پشاور زلمی سرفہرست
امارات میں ایچ بی ایل پی ایس ایل کا میلہ اختتامی مراحل میں داخل ہوگیا تاہم اب تک کنگزاور سلطانز حریفوں پر رعب و دبدبہ نہ جما سکے ہیں۔
امارات میں پی ایس ایل 4کے میچز اختتامی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں، دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 7مقابلے ہوئے تھے، بعد ازاں شارجہ میں ہونے والے 8میچز میں ٹیموں نے برتری کی جنگ لڑی، دبئی میں دوبارہ میدان سجا اور7میچز مکمل ہوئے،ابوظبی میں4مقابلوں کے ساتھ پی ایس ایل 4کا یواے ای میں سفر مکمل ہوجائے گا۔
پیر کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں مقابل ہوں گی،اس روز دوسرا میچ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے مابین ہوگا، منگل کو پہلا مقابلہ لاہور قلندرز اور پشاور زلمی میں ہونا ہے،بعد ازاں اسلام آباد یونائیٹڈ کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا چینلج درپیش ہوگا،بعد ازاں2،2 گروپ میچز کراچی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے،اس کے بعد پلے آف مرحلہ اور فائنل بھی پاکستان میں ہوگا۔
ابھی تک ہونے والے 22 مقابلوں کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو پشاور زلمی7 میچز میں 5فتوحات اور 10پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بھی 5 میچز جیتے لیکن نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے دوسرے نمبر پر ہے، اسلام آباد یونائیٹڈ نے8 میچز کھیل کر 4کامیابیوں کے ساتھ تیسری پوزیشن پائی، بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود لاہور قلندرز اور کراچی کنگز نے 7،7میچز کھیلے اور 3،3 میں کامیابی حاصل کی۔
ملتان سلطانز نے8میچزکھیل کر صرف 2میں فتح پائی،مایوس کن کارکردگی کے باوجود شعیب ملک الیون کی پلے آف مرحلے میں رسائی کی موہوم سی امید اب بھی باقی ہے،ملتان سلطانز اگرباقی مقابلوںمیں لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کو شکست دے اور یہ دونوں دیگر حریفوں سے بھی اپنے میچز ہار جائیں تو ملتان سلطانز 8پوائنٹس کے ساتھ پلے آف مرحلے میں رسائی پا سکتے ہیں۔
کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو ناکام ترین ٹیم ملتان سلطانز کے کپتان شعیب ملک کامیاب ترین بیٹسمین ہیں، انھوں نے ابھی تک 2ففٹیز سمیت 240 رنز جوڑے،لیوک رونکی 233 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں، لیونگ اسٹون( 227) تیسرے، شین واٹسن (226) چوتھے، اے بی ڈی ویلیئرز( 218) پانچویں نمبر پر ہیں، اس کے بعد بابراعظم 212، آصف علی 202، عمر اکمل 201، رلی روسو 200 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔
ٹورنامنٹ کی واحد سنچری سکور کرنے والے کولن انگرام 195 رنز کے ساتھ ٹاپ 10میں موجود ہیں، فخر زمان نے 26.14کی اوسط سے 183 رنز بنائے، سرفرازاحمد 7میچز میں صرف 4 بار ہی بیٹنگ کیلیے آئے اور 2 بار ناٹ آؤٹ رہتے 133رنز اسکور کیے،گزشتہ ایڈیشن کے ہیروکامران اکمل اس بار ناکام ہیں اور7اننگز میں صرف 79 رنز ہی اسکور کیے، فہیم اشرف نے بھی 8 میچز میں اتنے ہی رنز بنائے۔
بولرز میں حسن علی 18 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں، دوسرے نمبر پر سہیل تنویر نے 12 شکار کیے، حارث رؤف 11 وکٹیں اڑا چکے، لا می چینے اور وہاب ریاض نے 10، 10 کھلاڑیوںکو پویلین کی راہ دکھائی، راحت علی محمد عامر اور فہیم اشرف 9،9 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
ابھی تک ایونٹ کی بہترین بولنگ لامی چینے نے کرائی،نپیالی جادوگر اسپنر نے صرف 10 رنز دیکرکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 4پلیئرز کا شکار کیا تھا،اس سے قبل حسن علی نے پہلے لاہور قلندرز، پھر کراچی کنگز کی4،4وکٹیں اڑائیں، دونوں بار انھوں نے15، 15 رنز دیے تھے۔
امارات میں پی ایس ایل 4کے میچز اختتامی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں، دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 7مقابلے ہوئے تھے، بعد ازاں شارجہ میں ہونے والے 8میچز میں ٹیموں نے برتری کی جنگ لڑی، دبئی میں دوبارہ میدان سجا اور7میچز مکمل ہوئے،ابوظبی میں4مقابلوں کے ساتھ پی ایس ایل 4کا یواے ای میں سفر مکمل ہوجائے گا۔
پیر کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں مقابل ہوں گی،اس روز دوسرا میچ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے مابین ہوگا، منگل کو پہلا مقابلہ لاہور قلندرز اور پشاور زلمی میں ہونا ہے،بعد ازاں اسلام آباد یونائیٹڈ کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا چینلج درپیش ہوگا،بعد ازاں2،2 گروپ میچز کراچی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے،اس کے بعد پلے آف مرحلہ اور فائنل بھی پاکستان میں ہوگا۔
ابھی تک ہونے والے 22 مقابلوں کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو پشاور زلمی7 میچز میں 5فتوحات اور 10پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بھی 5 میچز جیتے لیکن نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے دوسرے نمبر پر ہے، اسلام آباد یونائیٹڈ نے8 میچز کھیل کر 4کامیابیوں کے ساتھ تیسری پوزیشن پائی، بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود لاہور قلندرز اور کراچی کنگز نے 7،7میچز کھیلے اور 3،3 میں کامیابی حاصل کی۔
ملتان سلطانز نے8میچزکھیل کر صرف 2میں فتح پائی،مایوس کن کارکردگی کے باوجود شعیب ملک الیون کی پلے آف مرحلے میں رسائی کی موہوم سی امید اب بھی باقی ہے،ملتان سلطانز اگرباقی مقابلوںمیں لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کو شکست دے اور یہ دونوں دیگر حریفوں سے بھی اپنے میچز ہار جائیں تو ملتان سلطانز 8پوائنٹس کے ساتھ پلے آف مرحلے میں رسائی پا سکتے ہیں۔
کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو ناکام ترین ٹیم ملتان سلطانز کے کپتان شعیب ملک کامیاب ترین بیٹسمین ہیں، انھوں نے ابھی تک 2ففٹیز سمیت 240 رنز جوڑے،لیوک رونکی 233 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں، لیونگ اسٹون( 227) تیسرے، شین واٹسن (226) چوتھے، اے بی ڈی ویلیئرز( 218) پانچویں نمبر پر ہیں، اس کے بعد بابراعظم 212، آصف علی 202، عمر اکمل 201، رلی روسو 200 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔
ٹورنامنٹ کی واحد سنچری سکور کرنے والے کولن انگرام 195 رنز کے ساتھ ٹاپ 10میں موجود ہیں، فخر زمان نے 26.14کی اوسط سے 183 رنز بنائے، سرفرازاحمد 7میچز میں صرف 4 بار ہی بیٹنگ کیلیے آئے اور 2 بار ناٹ آؤٹ رہتے 133رنز اسکور کیے،گزشتہ ایڈیشن کے ہیروکامران اکمل اس بار ناکام ہیں اور7اننگز میں صرف 79 رنز ہی اسکور کیے، فہیم اشرف نے بھی 8 میچز میں اتنے ہی رنز بنائے۔
بولرز میں حسن علی 18 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں، دوسرے نمبر پر سہیل تنویر نے 12 شکار کیے، حارث رؤف 11 وکٹیں اڑا چکے، لا می چینے اور وہاب ریاض نے 10، 10 کھلاڑیوںکو پویلین کی راہ دکھائی، راحت علی محمد عامر اور فہیم اشرف 9،9 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
ابھی تک ایونٹ کی بہترین بولنگ لامی چینے نے کرائی،نپیالی جادوگر اسپنر نے صرف 10 رنز دیکرکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 4پلیئرز کا شکار کیا تھا،اس سے قبل حسن علی نے پہلے لاہور قلندرز، پھر کراچی کنگز کی4،4وکٹیں اڑائیں، دونوں بار انھوں نے15، 15 رنز دیے تھے۔