حکومت نے غیرملکی طالب علم کے اغوا کا نوٹس لے لیا

غیرملکی طلبا کے شہروں میں رہنے پر پابندی ،یونیورسٹی ہاسٹل منتقل کرنے کے احکام جاری


Numainda Express August 03, 2013
جامشورو کی یونیورسٹیوں میں3سو سے زائد غیرملکی طلبا زیر تعلیم ہیں۔

مہران انجینئرنگ یونیورسٹی جامشورو کے فلسطینی نژاد اردن کے طالب علم محمد جمیل کے اغوا ہونے کا صوبائی اور وفاقی وزارت داخلہ نے نوٹس لے لیا ہے اور غیر ملکی طالب علموںکی حفاظت سخت کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

جبکہ وزارت داخلہ کی جانب سے یونیورسٹیز میں داخلہ لینے والے غیرملکی طالب علموں کی شہروں میں رہنے پر پابندی لگانے اور یونیورسٹیوں کے ہاسٹلز میں منتقل کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، لیکن یوینورسٹیز کی انتظامیہ نے معذرت ظاہر کرتے ہوئے آئندہ داخلوں کے دوران پابندی لگانے کی یقین دہانی کروائی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ایس ایس پی جامشورو ڈاکٹر سید وصی حیدر نے جامعہ سندھ، مہران اور لمس کے وائس چانسلرز سے ملاقاتیں کیں اور ان کو اعلیٰ حکام کی ہدایات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ جامشورو کی یونیورسٹیز میں تعلم حاصل کرنے اور حیدرآباد ، لطیف آباد ، قاسم آباد اور جامشورو میں رہنے والے غیر ملکی طالب علموں کو یونیورسٹیز کے ہاسٹلز میں رہنے کا پابند بنایا جائے۔



جامشورو کی 3یونیورسٹیز میں اردن، فلسطین، متحدہ عرب امارات، یمن، سویڈن، سعودی عرب، مصر اور دیگر ممالک کے تقریباً 3سو سے زائد طالب علم زیر تعلیم ہیں جن میں سے تقریباً ڈیڑھ سو یونیورسٹیز کے ہاسٹلز اور 150سے زائد حیدرآباد اور جامشوور کے رہائشی علاقوں میں مقیم ہیں، جن میں صرف لڑکے ہی نہیں بلکہ لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ نسیم نگر تھانے کی حد سے 17جولائی کو فلسطینی نژاد اردان کے کے طالب علم محمد جمیل کو ڈاکو اغوا کر کے لے گئے ہیں جس کی رپورٹ پولیس نے 29جولائی کو درج کی تھی تاہم پولیس مغوی کو بازیاب کرانے میں ناکام ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں