پی او اے تنازع ونٹر اولمپکس میں بھی پاکستانی شرکت مشکوک

ایونٹ آرگنائزرز کو کھیلوں کی تنظیموں کے درمیان کشیدگی پر سخت تشویش

ایونٹ آرگنائزرز کو کھیلوں کی تنظیموں کے درمیان کشیدگی پر سخت تشویش۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

کھیلوں کی تنظیموں میں تنازعات کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑیوں کی روس میں آئندہ برس شیڈول ونٹر اولمکپس گیمز میں شرکت بھی مشکوک ہوگئی۔

ورلڈ ونٹراولمپک ایسوسی ایشن و انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن کے اشتراک سے منعقد ہونے والے مقابلوں کی آرگنائزنگ کمیٹی سے قومی اسکی فیڈریشن کو ایونٹ میں شرکت کا دعوت نامہ موصول ہوا جس پر اس نے انٹریز ارسال کردی ہیں، ایونٹ انتظامیہ دیگر کھیلوں کے لیے پلیئرز کی فہرست مانگنے کا مرحلہ بھی جلد شروع کررہی ہے۔

پاکستان اسکی فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری ایئر کموڈور مسرت علی کے مطابق پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے عارف حسن اور اکرم ساہی گروپ کے اختلافات کی وجہ سے اولمپک آرگنائزنگ کمیٹی تذبذب کا شکار ہے، آرگنائزرز نے خواہش ظاہر کی کہ پاکستانی کھیلوں کی تنظیموں کے اختلافات جلد از جلد ختم ہونے چاہئیں، گیمز میں کھلاڑیوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے۔




نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے ایئر کموڈورمسرت علی نے کہا کہ پی او اے (اکرم ساہی گروپ) کے تحت 5 جولائی کواسلام آباد میں ہونے والے ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی انٹرنیشنل مقابلوں میں شرکت میں مشکلات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر حکومت نے تنازعات ختم کرانے میں اہم کردار ادا نہ کیا تو 14 فروری سے روس میں ہونے والے ونٹراولمپکس گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت مشکوک ہوجائے گی۔

ملک کو بدنامی سے بچانے اور کھلاڑیوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے حکومت کے ساتھ اکرم ساہی گروپ اور عارف حسن گروپ کو بھی رویوں میں لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کسی بھی وجہ سے پاکستانی کھلاڑی ونٹر اولمپکس گیمز میں شرکت نہ کرسکے تو اس سے ملک کی بدنامی ہوگی۔
Load Next Story