گیس کی قیمتوں میں اضافہ ایران پائپ لائن منصوبہ مکمل کرینگے شاہد خاقان عباسی

پانی و بجلی اورپٹرولیم کی وزارت ضم کرکے وزارت توانائی قائم ہونی چاہیے مگرایسانہیں ہوسکتا،وزیرپٹرولیم و قدرتی وسائل

پانی و بجلی اورپٹرولیم کی وزارت ضم کرکے وزارت توانائی قائم ہونی چاہیے مگرایسانہیں ہوسکتا،وزیرپٹرولیم و قدرتی وسائل،میڈیاسے گفتگو. فوٹو فائل

KARACHI:
وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی نے کہاہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیاجائے گا،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ختم نہیں کیاگیاہے اور اس منصوبے کو مکمل کیا جائے گا۔

صحافیوں سے گفتگو میں انھوں نے بتایاکہ ایران گیس منصوبے میں کچھ مسائل اورپیچیدگیاں ہیںکیونکہ ایران پر پابندیاں عائدہیں اوران حالات میںکنٹریکٹرزکیلیے کام کرنامشکل ہوتاہے لیکن اب ایران میں نئی حکومت قائم ہو چکی ہے۔اس کے ساتھ اس منصوبے پربات کی جائیگی اورگزشتہ حکومت میں پاکستان کے حصے کاکام بھی ایرانی حکومت نے کرنے کی پیشکش کی ہوئی ہے اس کابھی جائزہ لیاجائے گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ وفاقی حکومت نے گیس چوری کوناقابل ضمانت جرم قرار دینے کافیصلہ کیاہے جس کیلیے جلدآرڈیننس جاری کردیاجائے گا۔موجودہ حکومت نے ایل این جی کی درآمدکیلیے قطر کے ساتھ کوئی معاہدہ کیاہے نہ قیمتوں کے تعین کے حوالے سے کوئی معاملہ طے پایاہے۔حکومت قطرنے پاکستان سے کہاہے کہ اگروہ قطر سے ایل این جی درآمد کرنا چاہتاہے تواس کیلیے پہلے ٹرمینل قائم کیے جائیں، چنانچہ ایل این جی ٹرمینلزکے قیام کے حوالے سے کام شروع کردیاگیاہے،اگرقطر سے معقول قیمت پر ایل این جی ملے گی تو لیں گے، ورنہ دوسرے ذرائع دیکھے جائیںگے۔




بھارت نے بھی پاکستان کو ایل این جی فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن نرخ بہت زیادہ تھے،اس لیے پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے فاسٹ ٹریک پروجیکٹ کے تحت ایک سال کے اندر240 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کی درآمد شروع ہوجائے گی جس کیلیے آئندہ ہفتے ٹینڈرجاری کیا جائے گااورکوشش ہے کہ اکتوبر کے وسط تک کنٹریکٹ دیدیاجائے۔اس منصوبے کے تحت ایل این جی کی خریداری کیلیے10 سال مدت کے معاہدے کیے جائیں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ گیس حکام کی ملی بھگت کے بغیر گیس چوری ممکن نہیں،22جون کے بعدسے گیس کے کنکشن کیلیے وزارت کی طرف سے ترجیح لگانے پر پابندی عائدکردی گئی ہے اوراگرکوئی یہ ثابت کردے کہ کسی ایریامیں باری سے پہلے گیس کنکشن دیا گیا ہے تو وہاں کے جی ایم کو ہٹادیاجائیگا،گیس کمپنیوں کے ریکارڈکے بغیر جو میٹرلگائے گئے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی،تمام گیس کمپنیوں اور اداروں کے سربراہوں کو تبدیل کردیا جائیگا،البتہ میری ذاتی رائے میں صرف اداروں کے سربراہ تبدیل کرنے سے معاملات درست نہیں ہونگے۔انھوں نے تجویز پیش کی کہ وزارت پانی و بجلی اور وزارت پٹرولیم کوضم کرکے وزارت توانائی قائم کی جانی چاہیے مگرحقیقت میں پیچیدگیوں کی وجہ سے ایسانہیں ہوسکتا،گیس کی قیمتوں میں اگر اضافہ نہ کیا گیا تو اس کا حال بھی بجلی جیسا ہوگا،گیس چوروں کیخلاف کارروائی جاری ہے۔دوصوبے پنجاب اورخیبر پختونخواگیس چوری پکڑنے میں مکمل اوربھرپور تعاون کررہے ہیں۔
Load Next Story