بلوچستان میں سیلاب سے تباہی سڑکیں اور پل بہہ گئے 10 افراد جاں بحق

بلوچستان کے کئی اضلاع میں سیلابی ریلوں سے متعدد مکانات گر گئے، قلعہ عبداللہ میں ایمرجنسی نافذ، فوج طلب


Numaindgan Express March 04, 2019
جنوبی وزیرستان میں برف باری کا 70 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا تحصیل برمل میں 10افراد جاں بحق۔ فوٹو: فائل

بلوچستان میں سیلاب نے تباہی مچادی سڑکیں ،پل بہہ گئے جس کے نتیجے میں 10 افرادجاں بحق ہو گئے۔

اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور سرگودھا سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بادلوں کا بسیرا ہے جس کی وجہ سے آج مزید بارش ہوگی۔ کوئٹہ شہر میں برف باری نے سردی کی شدت میں اضافہ کردیا۔ پہاڑوں پر بھی برف باری کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیاہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔

چکوال میں اتوار کے روزوقفے وقفے کے ساتھ ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا جس سے موسم پھر دوبارہ سرد ہوگیا۔ آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان سمیت مختلف شہروں میں بارشوں اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ دوسرے روز بھی وقفے وقفے سے جاری رہا۔

وادی نیلم، ہٹیاں، بالا باغ، حویلی اور پونچھ کے میدانی علاقوں کے پہاڑوں کو برف باری نے لپیٹ میں لے لیا جبکہ شمالی وزیرستان کے علاقے شوال، رزمک، دتہ خیل اورسوات کے علاقے کالام اور ملم جبہ میں ، لوئردیر کے علاقے کلپانی، وادی لڑم، بنشاہی اور لاموتے میں بھی برف باری اور بارشوں کا سلسلہ جاری رہا۔

خبر ایجنسی کے مطابق گلیات میں حالیہ برف باری31 سال کی نسبت کئی گنا زیادہ ہے۔ جنوبی وزیرستان میں گزشتہ 3 دن کے دوران برف باری سے تحصیل برمل میں 2 افراد جاں بحق جبکہ علاقہ لمن میں 4 افراد زخمی ہوئے، جاری برف باری نے 70 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔

ضلع خیبر میں موسلادھار مسلسل بارشوں سے 3 مکانات کے کمروں کی چھتیں گر گئیں، ایک بچہ زخمی ہو گیا۔ بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور برف باری سے زیارت، قلعہ سیف اللہ اور قلعہ عبداللہ کے کئی دیہات کا تیسرے روز بھی ملک بھر سے رابطہ منقطع ہے، ریلوے ٹریک متاثر ہونے سے پاک ایران ٹرین سروس معطل ہے فوج کو طلب کرلیاگیا۔ طوفانی بارشوں اور شدید برف باری نے نظا م زندگی درہم برہم کردیا۔

قلعہ عبداللہ سمیت 10سے زائد اضلاع میں سیلابی ریلوں نے آبادیوں کا رخ کیا جس سے سیکڑوں مکانات منہدم ہوگئے جبکہ ہزاروں مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ سب سے زیادہ نقصان قلعہ عبداللہ کے علاقے میں ہوا ایک ہزار سے زائد مکانات جزوی اور مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں۔ قلعہ عبداللہ اور چمن میں مختلف مقامات پر 3 بچوں سمیت 4 افراد چھت گرنے اور برساتی ریلے میں بہنے سے جاں بحق ہوئے۔

علاوہ ازیں پشین میں حرمزئی اور چربادیزئی میں2افراد ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جن میں9 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ چاغی میں ایک شخص کی ریلے میں بہنے سے موت ہوئی۔ مجموعی طور پر مختلف حادثات میں ہلاک ہونیوالے افراد کی تعداد8تک پہنچ گئی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔