نظر ثانی اپیل مسترد سابق اطالوی وزیر اعظم برلسکونی کی سزا برقرار
سپریم کورٹ نے برلسکونی کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے انہیں 5سال تک کسی بھی عوامی عہدے کیلیے نااہل قرار دے دیا
اٹلی کی سپریم کورٹ نے ملک کے سابق وزیراعظم سلویو برلسکونی کو ٹیکس فراڈ کیس میں ملنے والی ایک سال قید کی سزا برقرار رکھی ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں سلویو برلسکونی کو ٹیکس فراڈ کے ایک مقدمے میں میلان کی ایک عدالت نے 4 سال قید کی سزا سنائی تھی جسے بعدازاں کم کر کے ایک سال کر دیا گیا تھا۔ برلسکونی نے سزا کیخلاف اپیل دائر کی تھی تاہم عدالت نے ٹیکس میں دھوکا دہی کے جرم میں دی گئی سزا برقرار رکھی۔ اٹلی کے قوانین کے مطابق چونکہ برلسکونی کی عمر اس وقت 76 سال ہے اس لیے انھیں جیل نہیں بھیجا جائے گا۔ ان کوگھر پر نظربند کیا جا سکتا ہے یا ان سے فلاحی کام کرائے جائیں گے۔ سپریم کورٹ نے اگرچہ برلسکونی کی سزا کو برقرار رکھا ہے لیکن اس کے ساتھ ان کو 5سال تک کسی بھی عوامی عہدے کیلیے نااہل قرار دیے جانے کی سزا پر نظرثانی کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ اٹلی کے صدر جارجیو نیپولیتانو نے عدالتی فیصلے کے بعد ایک بیان میں لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں سلویو برلسکونی کو ٹیکس فراڈ کے ایک مقدمے میں میلان کی ایک عدالت نے 4 سال قید کی سزا سنائی تھی جسے بعدازاں کم کر کے ایک سال کر دیا گیا تھا۔ برلسکونی نے سزا کیخلاف اپیل دائر کی تھی تاہم عدالت نے ٹیکس میں دھوکا دہی کے جرم میں دی گئی سزا برقرار رکھی۔ اٹلی کے قوانین کے مطابق چونکہ برلسکونی کی عمر اس وقت 76 سال ہے اس لیے انھیں جیل نہیں بھیجا جائے گا۔ ان کوگھر پر نظربند کیا جا سکتا ہے یا ان سے فلاحی کام کرائے جائیں گے۔ سپریم کورٹ نے اگرچہ برلسکونی کی سزا کو برقرار رکھا ہے لیکن اس کے ساتھ ان کو 5سال تک کسی بھی عوامی عہدے کیلیے نااہل قرار دیے جانے کی سزا پر نظرثانی کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ اٹلی کے صدر جارجیو نیپولیتانو نے عدالتی فیصلے کے بعد ایک بیان میں لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔