سچ کا سفر شروع جھوٹے گواہوں کے لیے خدا کا قہر آگیا چیف جسٹس پاکستان
انصاف چاہیے تو سچ بولنا ہوگا جھوٹ نہیں چلے گا، جسٹس آصف سعید کھوسہ
ISLAMABAD:
چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ آج سے سچ کا سفر شروع ہوگیا، سب گواہوں کو خبر دے دیں، اب خدا کا قہر آگیا ہے لہذا جھوٹ نہیں چلے گا۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جھوٹی گواہی کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے سیشن جج نارووال کو جھوٹے گواہ خضر حیات کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جب کہ گواہی میں تضادات پر 12 سال بعد دو ملزمان کو مقدمہ قتل سے بری کردیا۔
دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ نظام عدل کو تباہ کرنے والے لوگوں سے کوئی ہمدردی نہیں، آج سے سچ کا سفر شروع ہوگا، سب گواہوں کو خبر دے دیں، اب خدا کا قہر آگیا ہے، جھوٹ نہیں چلے گا، انصاف چاہیے تو سچ بولنا ہوگا، جو گواہ تھوڑا سا بھی جھوٹ بولے گا اس کی ساری گواہی مسترد کردی جائے گی، خضر حیات نے لاہور میں بیٹھ کر نارووال میں قتل کا واقعہ کیسے دیکھ لیا۔
چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ آج سے سچ کا سفر شروع ہوگیا، سب گواہوں کو خبر دے دیں، اب خدا کا قہر آگیا ہے لہذا جھوٹ نہیں چلے گا۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جھوٹی گواہی کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے سیشن جج نارووال کو جھوٹے گواہ خضر حیات کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جب کہ گواہی میں تضادات پر 12 سال بعد دو ملزمان کو مقدمہ قتل سے بری کردیا۔
دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ نظام عدل کو تباہ کرنے والے لوگوں سے کوئی ہمدردی نہیں، آج سے سچ کا سفر شروع ہوگا، سب گواہوں کو خبر دے دیں، اب خدا کا قہر آگیا ہے، جھوٹ نہیں چلے گا، انصاف چاہیے تو سچ بولنا ہوگا، جو گواہ تھوڑا سا بھی جھوٹ بولے گا اس کی ساری گواہی مسترد کردی جائے گی، خضر حیات نے لاہور میں بیٹھ کر نارووال میں قتل کا واقعہ کیسے دیکھ لیا۔