انڈر 19ورلڈکپ پاکستان نے رسوائیوں کی نئی داستان رقم کردی
مسلسل تیسرے مقابلے میں بیٹنگ لائن کی ناکامی لے ڈوبی،انعام الحق نے قیادت کا حق ادا کرتے ہوئے 128 کی اننگز کھیلی
انڈر 19 ورلڈکپ میں پاکستان نے رسوائیوں کی نئی داستان رقم کر دی، وہ ٹیم جو کبھی چوتھے سے کم نمبر پر نہیں آئی تھی اب بنگلہ دیش سے ساتویں پوزیشن کا میچ بھی ہار گئی،یہ 9 سال میں اس کی ناقص ترین پرفارمنس ہے، مسلسل تیسرے میچ میں بیٹنگ لائن کی ناکامی لے ڈوبی،انعام الحق نے قیادت کا حق ادا کرتے ہوئے 128 رنز کی اننگز کھیلی، سری لنکا کیخلاف افتتاحی میچ میں 101 کی اننگز کھیلنے والے انعام کی یہ ایونٹ میں دوسری سنچری تھی۔
انھوں نے 6 میچز میں 60.83 کی اوسط سے 365 رنز بنا کر ایونٹ کا اختتام کیا، ٹیم نے 237 کا ہدف 22 بالز قبل 5 وکٹ پر حاصل کر کے آسان فتح کو گلے لگایا، یہ بنگال ٹائیگرز کی ایونٹ میں دوسری بہترین کارکردگی ثابت ہوئی، قبل ازیں ٹیم نے2006 میں پانچویں پوزیشن پائی تھی، وہ 2 پلیٹ چیمپئن شپ ٹائٹلز بھی جیت چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اینڈویور پارک گرائونڈ نمبر2میں بنگلہ دیش نے گذشتہ دونوں میچز میں پاکستانی ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے پیش نظر ٹاس جیت کر فیلڈنگ کو ترجیح دی۔
یہ فیصلہ درست ثابت ہوا اور 33 رنز پر 3 وکٹیں گر گئیں، سمیع اسلم (8)، انعام الحق (1) اور کپتان بابر اعظم (17) ٹیم کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کر چلتے بنے، عمر وحید اور فراز علی نے اننگز کو سنبھالا دینے کی کوشش کی اور33 رنز جوڑے مگر پھر 17رنز کے درمیان مزید 2 پلیئرز عمر (17) اور سعد علی (6) آئوٹ ہو گئے،فراز علی (43) نے رن آئوٹ ہونے کی روایت برقرار رکھی، مشکل وقت میں محمد نواز اور شاہد الیاس نے ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے ساتویں وکٹ کیلیے67 رنز جوڑے، شاہد نے 44 رنز بنائے جبکہ نواز 82 کی اننگز کھیل کر رخصت ہوئے،دونوں نے مقررہ 50 اوورز میں اسکور 8 وکٹ پر 235 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
تسکین احمد نے 3 وکٹیں لیں ، جوابی اننگز میں بنگلہ دیش کا آغاز بھی اچھا نہ تھے، سومیہ سرکار صرف 10 رنز بنانے کے بعد میر حمزہ کا شکار بن گئے،لٹن داس اور انعام الحق نے اس کے بعد پاکستانی بولرز کی خوب درگت بناتے ہوئے179 رنز کی پارٹنر شپ سے ٹیم کی فتح یقینی بنا دی،لٹن نے53 کی اننگز کھیلی، انعام نے 8 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 128 رنز بنا ڈالے، بنگلہ دیش نے 46.2 اوورز میں 5 وکٹ پر ہدف عبور کر لیا،احسان عادل اور محمد نواز نے 2،2 وکٹیں لیں۔
انھوں نے 6 میچز میں 60.83 کی اوسط سے 365 رنز بنا کر ایونٹ کا اختتام کیا، ٹیم نے 237 کا ہدف 22 بالز قبل 5 وکٹ پر حاصل کر کے آسان فتح کو گلے لگایا، یہ بنگال ٹائیگرز کی ایونٹ میں دوسری بہترین کارکردگی ثابت ہوئی، قبل ازیں ٹیم نے2006 میں پانچویں پوزیشن پائی تھی، وہ 2 پلیٹ چیمپئن شپ ٹائٹلز بھی جیت چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اینڈویور پارک گرائونڈ نمبر2میں بنگلہ دیش نے گذشتہ دونوں میچز میں پاکستانی ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے پیش نظر ٹاس جیت کر فیلڈنگ کو ترجیح دی۔
یہ فیصلہ درست ثابت ہوا اور 33 رنز پر 3 وکٹیں گر گئیں، سمیع اسلم (8)، انعام الحق (1) اور کپتان بابر اعظم (17) ٹیم کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کر چلتے بنے، عمر وحید اور فراز علی نے اننگز کو سنبھالا دینے کی کوشش کی اور33 رنز جوڑے مگر پھر 17رنز کے درمیان مزید 2 پلیئرز عمر (17) اور سعد علی (6) آئوٹ ہو گئے،فراز علی (43) نے رن آئوٹ ہونے کی روایت برقرار رکھی، مشکل وقت میں محمد نواز اور شاہد الیاس نے ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے ساتویں وکٹ کیلیے67 رنز جوڑے، شاہد نے 44 رنز بنائے جبکہ نواز 82 کی اننگز کھیل کر رخصت ہوئے،دونوں نے مقررہ 50 اوورز میں اسکور 8 وکٹ پر 235 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
تسکین احمد نے 3 وکٹیں لیں ، جوابی اننگز میں بنگلہ دیش کا آغاز بھی اچھا نہ تھے، سومیہ سرکار صرف 10 رنز بنانے کے بعد میر حمزہ کا شکار بن گئے،لٹن داس اور انعام الحق نے اس کے بعد پاکستانی بولرز کی خوب درگت بناتے ہوئے179 رنز کی پارٹنر شپ سے ٹیم کی فتح یقینی بنا دی،لٹن نے53 کی اننگز کھیلی، انعام نے 8 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 128 رنز بنا ڈالے، بنگلہ دیش نے 46.2 اوورز میں 5 وکٹ پر ہدف عبور کر لیا،احسان عادل اور محمد نواز نے 2،2 وکٹیں لیں۔