آسٹریلیا سے سیریز 6پاکستانی کرکٹرزکی دبئی روانگی آفریدی کل جائینگے
کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں،امید ہے ون ڈے اور ٹی 20 سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے، ٹیم منیجر
آسٹریلیا سے سیریز کیلیے پاکستان کرکٹ ٹیم کی مرحلہ وار متحدہ عرب امارات روانگی کا سلسلہ شروع ہوگیا، جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب6کھلاڑی علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے دبئی کے لیے روانہ ہوئے، جن میں اظہر علی، محمد سمیع، عمران فرحت، انور علی، جنید خان اور اسد شفیق کے علاوہ چیف کوچ ڈیو واٹمور، فیلڈنگ کوچ جولین فائونٹین، ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ، شاہد اسلم، ویڈیو اینالسٹ محمدطلحہ، ٹرینر ڈاکٹر فیصل اور مساجر ملنگ علی شامل ہیں۔
مزید معلوم ہوا ہے کہ سابق کپتان شاہد آفریدی 26 اگست (اتوار) کو کراچی سے ہی یو اے ای جائیں گے جبکہ سری لنکا میں پریمیئر لیگ میں مصروف کھلاڑی بھی اسی روز دبئی کا سفر اختیار کریں گے، ان کھلاڑیوں میں عمران فرحت ، عمران نذیر، سعید اجمل، عبدالرزاق ، شعیب ملک ، سہیل تنویر اورعمر اکمل شامل ہیں جبکہ کائونٹی کرکٹ میں مصروف عبدالرحمان انگلینڈ سے براہ راست دبئی پہنچیں گے۔پاکستان ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز جیت کر واپس آئیں گے۔ تمام کھلاڑی اچھی کرکٹ کھیلنے کا عزم لیکر جارہے ہیں۔
کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ ون ڈے اور ٹوئنٹی 20سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے، یاد رہے کہ دورے کے دوران قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کیخلاف 3 ون ڈے اور 3 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز میں حصہ لے گی، پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز 28 اگست سے3 ستمبر تک متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی۔ پہلا ایک روزہ میچ 28 اگست کوشارجہ دوسرا31اگست کو ابوظبی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 3 ستمبرکوشارجہ میں کھیلا جائے گا، ٹوئنٹی 20 میچز بالترتیب5، 7 اور 10 ستمبر کو شیڈول ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ڈیو واٹمورکا کہنا ہے کہ آسٹریلیاکیخلاف یواے ای میں شروع ہونے والی ون ڈے اورٹوئنٹی20 سیریزمیں کامیابی کیلیے ذہنی مضبوطی درکار ہوگی، انجری مسائل اورکھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ کے باوجود کینگروز سے ہر میچ میں فائٹ کی توقع ہے،کامران اکمل کی واپسی سے ٹیم مضبوط ہوگی، یونس عمدہ کھیل پیش کرنے کے بعد قومی ٹیم میںدوبارہ جگہ بناسکتے ہیں، متحدہ عرب امارات کی کنڈیشنز میں رات گئے شیڈول میچز سے پلیئرز خودکو ہم آہنگ کرلیں گے۔ ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں انھوں نے تسلیم کیا کہ سری لنکا میں پاکستان ٹیم کے نتائج بہتر ہوسکتے تھے۔
تاہم ہماری ٹیم کا معاملہ ' فتح کے جبڑے سے ناکامی چھیننے ' والا رہا ، اسی لیے پاکستانی ٹیم کو ذہنی مضبوطی درکار ہے، تاکہ ہم جیت میں آنے کی پوزیشن کے بعد فاتحانہ اختتام بھی کریں، آسٹریلوی ٹیم کے بارے میں سوال پر واٹمور نے کہا کہ کینگروز ہمیشہ سے مقابلے سے بھرپور ٹیم رہے ہیں، یہ ضرور ہے کہ حالیہ برسوں میں ان کے چند اہم پلیئرز ریٹائر ہوئے یا انھیں انجری مسائل درپیش ہوئے تاہم ہمیں ان سے ہر میچ میں بھرپور فائٹ کی توقع ہے، تجربہ کار وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کی ون ڈے اور ٹی 20 میں واپسی پر کوچ نے کہا کہ دونوں فارمیٹس میں ان کا تجربہ اور کسی بھی پوزیشن پر کھیلنے کی خوبی سے یقینی طور پر ہماری ٹیم مضبوط ہوگی، ان کی موجودگی سے کپتان کو اضافی آپشن بھی ملتا ہے۔
عمرگل پاکستان کرکٹ کیلیے ابھی بہت کچھ کرسکتا ہے اور ٹوئنٹی20 ٹیم میں ان کی پوزیشن معنی رکھتی ہے، یونس خان کے ون ڈے کیریئر کے استفسار پر زیرک کوچ نے کہا کہ اس بارے میں بیٹسمین خود بہتر جانتے ہیں لیکن وہ بھرپور فائٹ کرکے ٹیم میں واپس آسکتے ہیں، یواے ای میں گرمی کے پیش نظر سیریزکے تمام میچز عمومی اوقات کے بجائے تاخیر سے شروع کیے جائیں گے ایسے میں کھلاڑیوں کو کچھ دشواریاں پیش آسکتی ہیں، اس سوال پر واٹمور کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے پلیئرز اس سے ہم آہنگ ہوجائیں گے، آسٹریلیا سے سیریز کو ورلڈ ٹوئنٹی20 کی تیاریوں کیلیے اہم خیال کیا جارہا ہے، شوپیس ایونٹ میں پاکستان کی کامیابی کے امکانات کے سوال پر ہیڈ کوچ نے کہا کہ میں ٹیم سے عمدہ کارکردگی پیش کیے جانے کیلیے پرامید ہوں۔
مزید معلوم ہوا ہے کہ سابق کپتان شاہد آفریدی 26 اگست (اتوار) کو کراچی سے ہی یو اے ای جائیں گے جبکہ سری لنکا میں پریمیئر لیگ میں مصروف کھلاڑی بھی اسی روز دبئی کا سفر اختیار کریں گے، ان کھلاڑیوں میں عمران فرحت ، عمران نذیر، سعید اجمل، عبدالرزاق ، شعیب ملک ، سہیل تنویر اورعمر اکمل شامل ہیں جبکہ کائونٹی کرکٹ میں مصروف عبدالرحمان انگلینڈ سے براہ راست دبئی پہنچیں گے۔پاکستان ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز جیت کر واپس آئیں گے۔ تمام کھلاڑی اچھی کرکٹ کھیلنے کا عزم لیکر جارہے ہیں۔
کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ ون ڈے اور ٹوئنٹی 20سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے، یاد رہے کہ دورے کے دوران قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کیخلاف 3 ون ڈے اور 3 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز میں حصہ لے گی، پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز 28 اگست سے3 ستمبر تک متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی۔ پہلا ایک روزہ میچ 28 اگست کوشارجہ دوسرا31اگست کو ابوظبی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 3 ستمبرکوشارجہ میں کھیلا جائے گا، ٹوئنٹی 20 میچز بالترتیب5، 7 اور 10 ستمبر کو شیڈول ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ڈیو واٹمورکا کہنا ہے کہ آسٹریلیاکیخلاف یواے ای میں شروع ہونے والی ون ڈے اورٹوئنٹی20 سیریزمیں کامیابی کیلیے ذہنی مضبوطی درکار ہوگی، انجری مسائل اورکھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ کے باوجود کینگروز سے ہر میچ میں فائٹ کی توقع ہے،کامران اکمل کی واپسی سے ٹیم مضبوط ہوگی، یونس عمدہ کھیل پیش کرنے کے بعد قومی ٹیم میںدوبارہ جگہ بناسکتے ہیں، متحدہ عرب امارات کی کنڈیشنز میں رات گئے شیڈول میچز سے پلیئرز خودکو ہم آہنگ کرلیں گے۔ ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں انھوں نے تسلیم کیا کہ سری لنکا میں پاکستان ٹیم کے نتائج بہتر ہوسکتے تھے۔
تاہم ہماری ٹیم کا معاملہ ' فتح کے جبڑے سے ناکامی چھیننے ' والا رہا ، اسی لیے پاکستانی ٹیم کو ذہنی مضبوطی درکار ہے، تاکہ ہم جیت میں آنے کی پوزیشن کے بعد فاتحانہ اختتام بھی کریں، آسٹریلوی ٹیم کے بارے میں سوال پر واٹمور نے کہا کہ کینگروز ہمیشہ سے مقابلے سے بھرپور ٹیم رہے ہیں، یہ ضرور ہے کہ حالیہ برسوں میں ان کے چند اہم پلیئرز ریٹائر ہوئے یا انھیں انجری مسائل درپیش ہوئے تاہم ہمیں ان سے ہر میچ میں بھرپور فائٹ کی توقع ہے، تجربہ کار وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کی ون ڈے اور ٹی 20 میں واپسی پر کوچ نے کہا کہ دونوں فارمیٹس میں ان کا تجربہ اور کسی بھی پوزیشن پر کھیلنے کی خوبی سے یقینی طور پر ہماری ٹیم مضبوط ہوگی، ان کی موجودگی سے کپتان کو اضافی آپشن بھی ملتا ہے۔
عمرگل پاکستان کرکٹ کیلیے ابھی بہت کچھ کرسکتا ہے اور ٹوئنٹی20 ٹیم میں ان کی پوزیشن معنی رکھتی ہے، یونس خان کے ون ڈے کیریئر کے استفسار پر زیرک کوچ نے کہا کہ اس بارے میں بیٹسمین خود بہتر جانتے ہیں لیکن وہ بھرپور فائٹ کرکے ٹیم میں واپس آسکتے ہیں، یواے ای میں گرمی کے پیش نظر سیریزکے تمام میچز عمومی اوقات کے بجائے تاخیر سے شروع کیے جائیں گے ایسے میں کھلاڑیوں کو کچھ دشواریاں پیش آسکتی ہیں، اس سوال پر واٹمور کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے پلیئرز اس سے ہم آہنگ ہوجائیں گے، آسٹریلیا سے سیریز کو ورلڈ ٹوئنٹی20 کی تیاریوں کیلیے اہم خیال کیا جارہا ہے، شوپیس ایونٹ میں پاکستان کی کامیابی کے امکانات کے سوال پر ہیڈ کوچ نے کہا کہ میں ٹیم سے عمدہ کارکردگی پیش کیے جانے کیلیے پرامید ہوں۔