
صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان اقلیتی برادری کے خلاف متنازع بیان پر تنقید کی زد میں آگئے ہیں، وزیراعظم کے مشیر نعیم الحق نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ اقلیتی برادری کیخلاف توہین آمیز بیان پر فیاض الحسن چوہان کیخلاف کارروائی ہوگی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مشاورت کے بعد صوبائی وزیر کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
The derogatory and insulting remarks against the Hindu community by Fayyaz Chohan the Punjab Info Minister demand strict action. PTI govt will not tolerate this nonsense from a senior member of the govt or from anyone. Action will be taken after consulting the Chief Minister.
— Naeem ul Haque (@naeemul_haque) March 4, 2019
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی فیاض الحسن چوہان کے بیان کی مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستانی پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے، ہمیں اس پر اتنا ہی فخر ہے جتنا سبز رنگ پر ہے۔
#Pakistan proudly owns the white in the flag as much as the green, values contributions of the Hindu community & honours them as our own.
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) March 5, 2019
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے اقلیتی برادری کے خلاف متنازع بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے، وزیراعظم نے ریمارکس کو انتہائی نامناسب قرار دیتے ہوئے ہدایت جاری کی ہیں کہ کسی اقلیت کے خلاف مذہبی بنیاد پر ریمارکس برداشت نہیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے فیصل واوڈا کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر فوٹو سیشن کرانے پر برہمی کا اظہار بھی کیا ہے، فیصل واوڈا نے لائن آف کنٹرول پر جاکر تصاویر بنوا کر سوشل میڈیا پر جاری کی تھیں۔
دوسری جانب فیاض الحسن چوہان نے اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے الفاظ سے اگر ہمارے پاکستانی ہندو بھائیوں کی کسی بھی طرح دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں، میرا ٹارگٹ قطعی ہندو مذہب اور ہندو برادری نہیں تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔