پاکستان نے ایف 16 معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی امریکی صحافی

امریکی ذرائع نے کہا ہے کہ اس غلط الزام پر بھارت سے بازپرس کی گئی ہے،امریکی صحافی ماریہ ابی حبیب


ویب ڈیسک March 06, 2019
امریکی ذرائع نے کہا ہے کہ اس غلط الزام پر بھارت سے بازپرس کی گئی ہے،امریکی صحافی ماریہ ابی حبیب

لاہور: گزشتہ ہفتے بھارت کی جانب سے ایف 16 طیاروں کے استعمال کی مبینہ خلاف ورزی کا واویلا کیا جاتا رہا تھا جب کہ پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ بھارتی طیاروں کی دراندازی کے جواب میں ایف 16 نہیں بلکہ جے ایف 17 تھنڈر طیارے استعمال کئے گئے جنہوں نے بھارتی طیاروں کو مارگرایا اور ایک بھارتی پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

روسی خبررساں ادارے اسپوتنک میں نیویارک ٹائمز کی سینیئر رپورٹر اور نئی دلی میں مقیم نمائندہ ماریہ ابی حبیب نے اپنے تفصیلی ٹوئٹس میں کہا ہے کہ بھارتی دعوے ک برخلاف پاکستان نے ایف 16 معاہدے اور استعمال کے ضوابط کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔

ماریہ نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بھارت کے اس دعوے کی امریکی حکام نے بھی تردید کی اور بھارت کے اس الزام کو بہت سنجیدگی سے لیا۔

https://twitter.com/Abihabib/status/1103132506600157184

ماریہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ امریکی ذرائع کے مطابق اگر پاکستان نے بھارت کے خلاف ایف 16 استعمال بھی کئے ہیں تب بھی یہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے یعنی پاکستان اسے اپنے دفاع میں استعمال کرسکتا ہے ناکہ حملے میں پہل کرنے میں، یہ بھارت کا مؤقف تھا کہ پاکستان ایف 16 کو صرف دہشت گردوں کے خلاف ہی استعمال کرے۔

ماریہ نے مزید کہا کہ اسلحہ ماہر اور آفیشل نے کہا ہے کہ بھارت نے میزائل کے جوٹکڑے دکھائے ہیں وہ ثابت نہیں کرتے کہ آیا ایف سولہ طیارہ گرایا گیا ہے یا نہیں۔ امریکی مؤقف یہ ہے کہ وہ اب تک اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وہ پاکستان کی جانب سے ایف 16 استعمال کرنے کی تائید یا تردید نہیں کرتے۔

امریکی حکام نے کہا کہ اگر دوسرے روز بھارتی طیارے اور پاکستان نے ایف سولہ طیارے اپنے دفاع میں استعمال کیے ہیں تو یہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

ماریہ نے یہ بھی کہا کہ امریکا بھارت کے قریب رہنا چاہتا ہے اور اس نے بھارت کو ایف 16 طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے جس پر بھارت نے جدید ترین طیاروں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

اپنے ٹویٹ کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے خلاف جو اقدامات اٹھائے ہیں ان کا مقصد عالمی پابندیوں سے بچنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں