پاکستان نے ایف 16 معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی امریکی صحافی
امریکی ذرائع نے کہا ہے کہ اس غلط الزام پر بھارت سے بازپرس کی گئی ہے،امریکی صحافی ماریہ ابی حبیب
لاہور:
گزشتہ ہفتے بھارت کی جانب سے ایف 16 طیاروں کے استعمال کی مبینہ خلاف ورزی کا واویلا کیا جاتا رہا تھا جب کہ پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ بھارتی طیاروں کی دراندازی کے جواب میں ایف 16 نہیں بلکہ جے ایف 17 تھنڈر طیارے استعمال کئے گئے جنہوں نے بھارتی طیاروں کو مارگرایا اور ایک بھارتی پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔
روسی خبررساں ادارے اسپوتنک میں نیویارک ٹائمز کی سینیئر رپورٹر اور نئی دلی میں مقیم نمائندہ ماریہ ابی حبیب نے اپنے تفصیلی ٹوئٹس میں کہا ہے کہ بھارتی دعوے ک برخلاف پاکستان نے ایف 16 معاہدے اور استعمال کے ضوابط کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
ماریہ نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بھارت کے اس دعوے کی امریکی حکام نے بھی تردید کی اور بھارت کے اس الزام کو بہت سنجیدگی سے لیا۔
ماریہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ امریکی ذرائع کے مطابق اگر پاکستان نے بھارت کے خلاف ایف 16 استعمال بھی کئے ہیں تب بھی یہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے یعنی پاکستان اسے اپنے دفاع میں استعمال کرسکتا ہے ناکہ حملے میں پہل کرنے میں، یہ بھارت کا مؤقف تھا کہ پاکستان ایف 16 کو صرف دہشت گردوں کے خلاف ہی استعمال کرے۔
ماریہ نے مزید کہا کہ اسلحہ ماہر اور آفیشل نے کہا ہے کہ بھارت نے میزائل کے جوٹکڑے دکھائے ہیں وہ ثابت نہیں کرتے کہ آیا ایف سولہ طیارہ گرایا گیا ہے یا نہیں۔ امریکی مؤقف یہ ہے کہ وہ اب تک اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وہ پاکستان کی جانب سے ایف 16 استعمال کرنے کی تائید یا تردید نہیں کرتے۔
امریکی حکام نے کہا کہ اگر دوسرے روز بھارتی طیارے اور پاکستان نے ایف سولہ طیارے اپنے دفاع میں استعمال کیے ہیں تو یہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
ماریہ نے یہ بھی کہا کہ امریکا بھارت کے قریب رہنا چاہتا ہے اور اس نے بھارت کو ایف 16 طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے جس پر بھارت نے جدید ترین طیاروں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
اپنے ٹویٹ کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے خلاف جو اقدامات اٹھائے ہیں ان کا مقصد عالمی پابندیوں سے بچنا ہے۔
گزشتہ ہفتے بھارت کی جانب سے ایف 16 طیاروں کے استعمال کی مبینہ خلاف ورزی کا واویلا کیا جاتا رہا تھا جب کہ پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ بھارتی طیاروں کی دراندازی کے جواب میں ایف 16 نہیں بلکہ جے ایف 17 تھنڈر طیارے استعمال کئے گئے جنہوں نے بھارتی طیاروں کو مارگرایا اور ایک بھارتی پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔
روسی خبررساں ادارے اسپوتنک میں نیویارک ٹائمز کی سینیئر رپورٹر اور نئی دلی میں مقیم نمائندہ ماریہ ابی حبیب نے اپنے تفصیلی ٹوئٹس میں کہا ہے کہ بھارتی دعوے ک برخلاف پاکستان نے ایف 16 معاہدے اور استعمال کے ضوابط کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
ماریہ نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بھارت کے اس دعوے کی امریکی حکام نے بھی تردید کی اور بھارت کے اس الزام کو بہت سنجیدگی سے لیا۔
ماریہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ امریکی ذرائع کے مطابق اگر پاکستان نے بھارت کے خلاف ایف 16 استعمال بھی کئے ہیں تب بھی یہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے یعنی پاکستان اسے اپنے دفاع میں استعمال کرسکتا ہے ناکہ حملے میں پہل کرنے میں، یہ بھارت کا مؤقف تھا کہ پاکستان ایف 16 کو صرف دہشت گردوں کے خلاف ہی استعمال کرے۔
ماریہ نے مزید کہا کہ اسلحہ ماہر اور آفیشل نے کہا ہے کہ بھارت نے میزائل کے جوٹکڑے دکھائے ہیں وہ ثابت نہیں کرتے کہ آیا ایف سولہ طیارہ گرایا گیا ہے یا نہیں۔ امریکی مؤقف یہ ہے کہ وہ اب تک اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وہ پاکستان کی جانب سے ایف 16 استعمال کرنے کی تائید یا تردید نہیں کرتے۔
امریکی حکام نے کہا کہ اگر دوسرے روز بھارتی طیارے اور پاکستان نے ایف سولہ طیارے اپنے دفاع میں استعمال کیے ہیں تو یہ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
ماریہ نے یہ بھی کہا کہ امریکا بھارت کے قریب رہنا چاہتا ہے اور اس نے بھارت کو ایف 16 طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے جس پر بھارت نے جدید ترین طیاروں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
اپنے ٹویٹ کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے خلاف جو اقدامات اٹھائے ہیں ان کا مقصد عالمی پابندیوں سے بچنا ہے۔