کسی بھی جارحیت کے خلاف مادر وطن کا بھر پور دفاع کیا جائے گا آرمی چیف

بھارت ایل او سی پر شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنا کر صرف آگ بھڑکارہا ہے، کور کمانڈرز کانفرنس


ویب ڈیسک March 07, 2019
آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس میں پاک بھارت کشیدگی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ فوٹو : آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی جارحیت اور مہم جوئی کی صورت میں مادر وطن کا بھر پور دفاع کیا جائے گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں جیواسٹرٹیجک صورتحال، خطے میں پاک بھارت کشیدگی کے بعد کی صورتحال کاجائزہ لیا گیا اور کانفرنس میں مادروطن کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔



آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس میں ایل اوسی پر بھارتی فورسزکی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنانے پر اور مقبوضہ کشمیرمیں بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنانے کاسلسلہ جاری ہے، خطے کے امن کے لیے شہری آبادی کو نشانہ بنانے سے روکنا ضروری ہے جب کہ بھارت ایل او سی پر شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنا کر صرف آگ بھڑکارہا ہے۔



آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس میں نیشنل ایکشن پلان 2014 کا بھی جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے ریاستی اداروں سے تعاون اور اس سے متعلق حکومتی اقدامات پر من وعن عمل کیا جائے گا۔

کور کمانڈرز کانفرنس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فورسز کی کارکردگی، حوصلے کو سراہا اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جارحیت اور مہم جوئی کی صورت میں مادر وطن کا بھر پور دفاع کیا جائے گا، اللہ کے فضل وکرم سے پاک فوج مادر وطن کے دفاع کے لیے چوکس اور تیار ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ طاقت کا استعمال صرف ریاست کا استحقاق رہے گا، پاکستان امن، ترقی اور استحکام کی جانب گامزن ہے جب کہ کوئی بھی خطرہ یا رکاوٹ پاکستان کو ترقی سے نہیں روک سکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |