جب قوم متحد ہوجاتی ہے تو کوئی اسے شکست نہیں دے سکتا وزیراعظم
حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کی زندگی بہتر بنانا ہے، وزیراعظم عمران خان
ISLAMABAD:
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کی زندگی بہتر بنانا اور ملک سے غربت کا خاتمہ کرنا ہے اورجب قوم متحد ہوجاتی ہے تو کوئی اسے شکست نہیں دے سکتا۔
آل پاکستان چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کی زندگی بہتر بنانا ہے، میرا مقصد ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے، ملک سے غربت ختم کرنا اور غریبوں کے لیے اسپتال بنانا میرے مقاصد میں شامل ہے، قوم پر اعتماد ہے، جب قوم متحد ہوجاتی ہے تو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ تاجر برادری کے تعاون کے بغیر ترقی ممکن نہیں اس لیے ہم بھرپور کوشش کریں گے تاجروں کی تمام مشکلات دور کی جائیں اور حکومت تاجر برادری کو اوپر لانے کی پوری کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو ٹھیک کرنے میں مسائل آرہے ہیں، ایف بی آر میں اصلاحات تک ہم ٹیکس اکٹھا نہیں کرسکتے، ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنادیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قرضے کی قسطیں دو ہزار ارب کی ہیں، وفاقی حکومت شروع ہی خسارے سے ہوئی، 10 سال میں پاکستان کا قرضہ 30 ٹریلین تک چلا گیا، قرضوں کی قسطیں واپس کرنی ہے اس لیے ہمارے لیے مشکل وقت ہے، ملک میں بہت سے سرمایہ کار آرہے ہیں، آنے والے دنوں میں مزید سرمایہ کاربھی آئیں گے، اگر ہم نے صرف سیاحت کا شعبہ ہی بہتر کرلیا تو خسارہ پورا ہوجائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ لوگ ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم آزاد ہی نہیں ہوگی، غلام ہی رہے گی، ٹیکس کا ایک ایک پیسا عوام پر خرچ کروں گا، ٹیکس نیٹ بہتر نہ ہوا تو یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے، حکومت نے اپنے اخراجات کم کر دیے ہیں، مانگنے والوں کی کوئی عزت نہیں کرسکتا لیکن جب تک ٹیکس نیٹ نہ بڑھایا جائےمالی خسارہ کم نہیں ہوسکتا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کی زندگی بہتر بنانا اور ملک سے غربت کا خاتمہ کرنا ہے اورجب قوم متحد ہوجاتی ہے تو کوئی اسے شکست نہیں دے سکتا۔
آل پاکستان چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کی زندگی بہتر بنانا ہے، میرا مقصد ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے، ملک سے غربت ختم کرنا اور غریبوں کے لیے اسپتال بنانا میرے مقاصد میں شامل ہے، قوم پر اعتماد ہے، جب قوم متحد ہوجاتی ہے تو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ تاجر برادری کے تعاون کے بغیر ترقی ممکن نہیں اس لیے ہم بھرپور کوشش کریں گے تاجروں کی تمام مشکلات دور کی جائیں اور حکومت تاجر برادری کو اوپر لانے کی پوری کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو ٹھیک کرنے میں مسائل آرہے ہیں، ایف بی آر میں اصلاحات تک ہم ٹیکس اکٹھا نہیں کرسکتے، ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنادیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قرضے کی قسطیں دو ہزار ارب کی ہیں، وفاقی حکومت شروع ہی خسارے سے ہوئی، 10 سال میں پاکستان کا قرضہ 30 ٹریلین تک چلا گیا، قرضوں کی قسطیں واپس کرنی ہے اس لیے ہمارے لیے مشکل وقت ہے، ملک میں بہت سے سرمایہ کار آرہے ہیں، آنے والے دنوں میں مزید سرمایہ کاربھی آئیں گے، اگر ہم نے صرف سیاحت کا شعبہ ہی بہتر کرلیا تو خسارہ پورا ہوجائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ لوگ ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم آزاد ہی نہیں ہوگی، غلام ہی رہے گی، ٹیکس کا ایک ایک پیسا عوام پر خرچ کروں گا، ٹیکس نیٹ بہتر نہ ہوا تو یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے، حکومت نے اپنے اخراجات کم کر دیے ہیں، مانگنے والوں کی کوئی عزت نہیں کرسکتا لیکن جب تک ٹیکس نیٹ نہ بڑھایا جائےمالی خسارہ کم نہیں ہوسکتا۔