پاکستان اوربھارت کےدرمیان ایٹمی جنگ کا خدشہ ہے نیویارک ٹائمز
عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مداخلت کرے، امریکی اخبار
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کی مداخلت کی تجویز دے دی۔
امریکا کے معروف اخبارنیویارک ٹائمزنے پاک بھارت کشیدگی اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے اداریئے میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دنیا کی نظریں شمالی کوریا کے ہتھیاروں کے خطرے پرہیں لیکن شمالی کوریا نہیں بلکہ پاک بھارت تنازعہ ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ پاکستان اور بھارت میں حالیہ کشیدگی کے بعد کسی حد تک سکون اورکمی آگئی ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں۔
امریکی اخبارنے اداریئے میں خدشہ ظاہر کیا کہ اگرپاکستان اور بھارت میں مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا تو اس کے ناقابل توقع اورخوفناک نتائج ہوسکتے ہیں۔ مسئلہ کشمیرکے ہوتے ایٹمی جنگ کا خطرہ برقراررہے گا، ہوسکتا ہے آئندہ تصادم اتنی آسانی سے نہ ٹلے۔
نیویارک ٹائمز نے اپنے ادارائیے میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کی مداخلت کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مداخلت کرے، عالمی برادی کے دباؤ کے بغیر مسئلہ کشمیر کا دیرپا حل ممکن نہیں اور ایٹمی جنگ کا خطرہ برقرار رہے گا، دونوں ملک خطرناک حدود میں داخل ہوچکے ہیں لہذٰا اگلے تصادم کے نتائج بعید از قیاس ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں تجزیہ کاروں نے بھی بھارت کے بلند و بالا دعوؤں کے غبارے سے ہوا نکال دی تھی۔ ایک آرٹیکل میں لکھا گیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی وجہ کشمیر ہے ، جس پر بھارت قابض ہے جب کہ جارحیت پسند مودی کے وزارت عظمیٰ پر براجمان ہونے کے بعد سے ناصرف مقبوضہ کشمیر میں مظالم میں شدت آئی بلکہ لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکا کے معروف اخبارنیویارک ٹائمزنے پاک بھارت کشیدگی اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے اداریئے میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دنیا کی نظریں شمالی کوریا کے ہتھیاروں کے خطرے پرہیں لیکن شمالی کوریا نہیں بلکہ پاک بھارت تنازعہ ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ پاکستان اور بھارت میں حالیہ کشیدگی کے بعد کسی حد تک سکون اورکمی آگئی ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں۔
امریکی اخبارنے اداریئے میں خدشہ ظاہر کیا کہ اگرپاکستان اور بھارت میں مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا تو اس کے ناقابل توقع اورخوفناک نتائج ہوسکتے ہیں۔ مسئلہ کشمیرکے ہوتے ایٹمی جنگ کا خطرہ برقراررہے گا، ہوسکتا ہے آئندہ تصادم اتنی آسانی سے نہ ٹلے۔
نیویارک ٹائمز نے اپنے ادارائیے میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کی مداخلت کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مداخلت کرے، عالمی برادی کے دباؤ کے بغیر مسئلہ کشمیر کا دیرپا حل ممکن نہیں اور ایٹمی جنگ کا خطرہ برقرار رہے گا، دونوں ملک خطرناک حدود میں داخل ہوچکے ہیں لہذٰا اگلے تصادم کے نتائج بعید از قیاس ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں تجزیہ کاروں نے بھی بھارت کے بلند و بالا دعوؤں کے غبارے سے ہوا نکال دی تھی۔ ایک آرٹیکل میں لکھا گیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی وجہ کشمیر ہے ، جس پر بھارت قابض ہے جب کہ جارحیت پسند مودی کے وزارت عظمیٰ پر براجمان ہونے کے بعد سے ناصرف مقبوضہ کشمیر میں مظالم میں شدت آئی بلکہ لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔