مصر مرسی نہ سیسی معزول صدر کی اتحادی جماعتوں نے ’’مائنس ٹو‘‘ فارمولا پیش کردیا

معزول صدر کے ہزاروں حامیوں کا دھرنے ختم کرنے کے حکمنامے کے باوجود احتجاج جاری

قاہرہ: معزول مصری صدر محمد مرسی سے اظہار یکجہتی کے لیے منعقدہ مظاہرے میں ایک شخص ساتھیوں پرپانی کا چھڑکائو کررہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکہ اور یورپی یونین کے مندوبین مصر میں حکومتی حکام اور معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

ان مذاکرات کا مقصد ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کا پرامن حل تلاش کرنا ہے۔ مصر میں 3 جولائی کو فوج نے صدر مرسی کو اقتدار سے ہٹا دیا تھا اور اس کے بعد سے ملک میں جاری پرتشدد مظاہروں میں100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ معزول صدر محمد مرسی کے ہزاروں حامی عبوری حکومت کی جانب سے دھرنے ختم کرنے کے حکم نامے کے باوجود احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔




ادھر مرسی کی اتحادی جماعتوں نے امریکی اور یورپی نمائندوں کو بھی اپنی اس امادگی سے آگاہ کیا ہے کہ وہ مرسی کو بحال کرنے پر اصرار سے اس صورت گریز کر سکتی ہیں کہ فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح السیسی کے لیے بھی حکومت اور حکومتی معاملات میں کوئی کردار نہ ہو تاکہ مصر میں ایک مرتبہ پھر فوجی امریت قائم ہونے کا سد باب ہو سکے۔ 3 جولائی سے جاری دھرنوں میں شامل مظاہرین کے بڑی تعداد میں مارے جانے کی وجہ سے مصر خونریزی سے دوچار ہے اسے کسی بڑے سانحے سے بچانے کے لیے معزول صدر کی بعض اتحادی جماعتوں نے عملاً ''مائنس ٹو'' فارمولے کو آگے بڑھانے کی شرط پر سیاسی جماعتوں کی سطح پر مکالمہ شروع کرنے پر رضا مندی کا اشارہ دیا ہے۔ دریں اثنا آرمی چیف جنرل عبدالفتح السیسی نے اسلامی سیاستدانوں سے خونریز جھڑپیں روکنے کیلیے ملاقاتیں کیں۔
Load Next Story