مودی ان ٹربل
دہشت گردی کو پروان چڑھانا خود بھارت کا شیوہ رہا ہے۔
مودی کو بالآخر شکست تسلیم کرنا پڑی اور یوں غرورکا سر نیچا ہوگیا، مودی کے بڑے بول خود ان کے گلے کا پھندا بن گئے۔ مودی نے پلوامہ کے اپنے ڈرامے کا پاکستان سے بدلہ لینے کے لیے بالا کوٹ کے علاقے میں اپنے کئی جہازوں سے حملہ کرایا۔ وہ پاکستانی حدود میں گھس تو گئے مگر پاکستانی لڑاکا طیاروں کے خوف سے تیزی سے آئے اور تیزی سے واپس بھاگتے ہوئے صنوبر کے درختوں پر اپنا پے لوڈ گرا گئے جس سے ایک کوا مارا گیا۔
صبح مودی نے فخر سے اعلان کردیا کہ ہمارے جہازوں نے جیش محمد کے ایک بڑے دہشت گرد کیمپ پر حملہ کرکے ساڑھے تین سو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔ اس خبر سے بھارتی عام شہری خوش ہونے کے بجائے سہم کر رہ گئے کیونکہ وہ پاکستانی فضائیہ کی 1965 کی جنگ میں کارکردگی کو ابھی تک نہیں بھولے ہیں ، البتہ بی جے پی، آر ایس ایس، شیو سینا سمیت دیگر ہندو دہشت گرد تنظیموں کے غنڈوں نے جشن منانا شروع کردیا۔
ادھر بھارت کا پاکستان دشمن میڈیا بھی حرکت میں آگیا اور اس نے پاکستان کا مذاق اڑانا شروع کردیا مگر جب پاکستان نے دن دہاڑے مقبوضہ کشمیر میں چھ اہداف کو نشانہ بنایا اور دو جہاز مار گرائے تو سارا جشن ماتم میں بدل گیا اور میڈیا کے ساتھ ساتھ مودی کو بھی سانپ سونگھ گیا اور پھر یہ ہوا کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ وہاں کے عوام نے بھی مودی کی کھنچائی شروع کردی۔
بالا کوٹ حملے میں بڑی تعداد میں جیش محمد کے جوانوں کے مارے جانے کے مودی کے جھوٹے دعوے نے اب ان کے پاکستان کے خلاف پہلے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کی بھی پول کھول دی ہے۔ اب وہاں کی سیاسی پارٹیاں بالاکوٹ حملے کی ویڈیو طلب کر رہی ہیں اور مودی بغلیں جھانکتے نظر آرہے ہیں۔ اب تو پلوامہ کا حملہ بھی مودی کی کارستانی قرار دیا جا رہا ہے۔
اس میں مارے جانے والے فوجیوں کے لواحقین اس کی مکمل تحقیقات کا پرزور مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ اس حملے پر شک و شبے کا اظہار اس لیے کر رہے ہیں کہ فوجی قافلے تک بارود سے بھری گاڑی کیسے پہنچی جب کہ ہائی الرٹ تھا پھر اسی دن جموں شہرکوکیوں بند کردیا گیا۔ جموں کے بند ہونے اور انٹیلی جنس کی ناکامی سے ثابت ہوتا ہے کہ مودی نے جان بوجھ کر فوجیوں کو اپنی الیکشن مہم کی بھینٹ چڑھادیا ہے۔
حال ہی میں یو ٹیوب پر بی جے پی کے ایک سابق رہنما اوی ڈانڈیا نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس نے پلوامہ حملے کی پول کھول کر رکھ دی ہے۔ اس حملے کی منصوبہ بندی کے سلسلے میں امت شاہ، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور وزیر دفاع سیتا رمن کے مابین ہونے والی خفیہ بات چیت کو طشت از بام کردیا گیا ہے۔ اس میں ان تینوں کی آوازیں باآسانی پہچانی جاسکتی ہیں۔ اس گفتگو کو منکشف کرنے والے کا دعویٰ ہے کہ اس کی سچائی کو مودی یا اور کوئی جھٹلا نہیں سکتا۔ اس ویڈیو نے مودی اور ان کی حکومت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
اب مودی کی الیکشن جیتنے کی باتیں ہوا ہونے لگی ہیں اب وہ شکست کے خوف سے بے حال ہیں۔ مودی اور ان کے رفقا اس ویڈیو کو یو ٹیوب سے ہٹوانے کی بھرپور کوششیں کررہے ہیں اب اگر یہ یوٹیوب سے ہٹا بھی لی جائے تب بھی اب یہ بھارت کے ہر گھر تک پہنچ چکی ہے۔ چنانچہ اس ویڈیو نے جہاں مودی کے پاکستان کے خلاف مذموم عزائم کو بے نقاب کردیا ہے وہاں پاکستان کو سرخرو کردیا ہے اور ثابت ہوگیا ہے کہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں کسی دہشت گرد تنظیم کا کوئی تربیتی کیمپ نہیں ہے۔
بھارت جو برسوں سے پاکستان میں ایسے کیمپوں کا پروپیگنڈا کر رہا ہے اس کی وجہ مسئلہ کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑ کر اس کے حل کے آگے بند باندھنا ہے مگر اب بھارت کا سارا جھوٹ پکڑا گیا ہے جس سے پوری دنیا حقیقت احوال سے واقف ہوگئی ہے اور اسی لیے عالمی برادری کی جانب سے اب اس دیرپا اور خطرناک مسئلے کو حل کرنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
بھارت کے جھوٹے دعوؤں کی وجہ سے اب یہ بھی ثابت ہوگیا ہے کہ ممبئی حملوں سے لے کر اڑی تک یہ تمام بھارت کے اپنے ڈرامے تھے وہ محض پاکستان کو بدنام کرنے اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو سبوتاژ کرنے کے ہتھکنڈے تھے۔ ممبئی حملوں کے ابھی تک بھارت حقیقی ثبوت فراہم نہیں کرسکا ہے اسی طرح دوسرے حملوں کے ثبوت بھی اس کے پاس نہیں ہیں کیونکہ وہ خود اس کے اپنے ڈرامے تھے۔ جہاں تک پلوامہ حملے کا تعلق ہے اس کی پول تو خود بھارتیوں نے کھول دی ہے چنانچہ اس حملے کے جو جھوٹے ثبوت اس نے پاکستان کو ارسال کیے ہیں انھیں پلوامہ ڈرامے کو بے نقاب کرنے والی ویڈیو کے ساتھ منسلک کرکے اس کے منہ پر مار دینا چاہیے۔
بھارت پاکستان کو ایک عرصے سے تنہا کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے حالیہ منعقدہ اسلامی وزرائے خارجہ کانفرنس میں وہ شرکت کرکے یہ سمجھ رہا تھا کہ وہ پاکستان کو اپنے اسلامی بھائیوں سے دور کر دے گا تو وہ اس کوشش میں نہ صرف بری طرح ناکام ہوگیا ہے بلکہ اس کانفرنس کی بھارت مخالف قراردادوں نے اس کے ہوش اڑا دیے ہیں۔
سشما سوراج او آئی سی کے اجلاس میں شرکت اور خطاب کرکے بہت خوش تھیں کہ انھوں نے پاکستان کے اس مستقل پلیٹ فارم کو استعمال کرکے پاکستان کے بھارت مخالف محاذ کو ختم کردیا ہے۔ انھوں نے پاکستان کا نام لیے بغیر تنقید کے تیر چلائے اور دہشت گردی کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کی مگر ان کا عرب ممالک کے دلوں کو گرما دینے والا بھاشن بھی ان کے کام نہ آسکا اور اس اجلاس میں بھارت کا نام لے کر اسے ایک دہشت گرد ملک قرار دیا گیا، دراصل اس اجلاس تک انھیں رسائی دلانے میں بنگلہ دیش کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
بنگلہ دیش نے تو خیر اپنا حق نمک ادا کیا مگر امارات کے وزیر خارجہ کا سشما سوراج کی حد سے زیادہ آؤ بھگت کرنے کا کیا مقصد تھا؟ انھوں نے تو بھارت سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اسے اس تنظیم کا رکن بنا کر رہیں گے، او آئی سی کے آئین کے مطابق کوئی غیر اسلامی ملک اس تنظیم کا ممبر نہیں بن سکتا۔ پھر بھارت ایک کٹر ہندو ملک اور مسلمانوں کا دشمن ہے اسے تو ایک مبصر کا بھی درجہ نہیں ملنا چاہیے چنانچہ اماراتی وزیر خارجہ کا بیان غور طلب ہے کیا وہ بھارت کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اس تنظیم کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں۔ گوکہ یہ تنظیم کوئی خاص فعال نہیں ہے مگر لگتا ہے دشمن پھر بھی اسے مسلمانوں کے اتحاد کی علامت دیکھ کر اسے برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
مودی کو اس وقت پاکستان کے ہاتھوں جو ذلت و رسوائی اٹھانا پڑی ہے اس سے ان کی آر ایس ایس کے اندر پوزیشن بہت خراب ہوگئی ہے۔ حالانکہ پاکستان کے خلاف حالیہ جارحیت آر ایس ایس کی ہدایت پر ہی جاری ہے مگر چونکہ آر ایس ایس ہٹلر کی نازی پارٹی کی طرح ایک فاشسٹ تنظیم ہے چنانچہ اسے ناکامی کسی طرح بھی پسند نہیں آتی۔ اب اگر مودی الیکشن ہار جاتے ہیں جس کے امکانات موجود ہیں تو سزا کے طور پر انھیں بی جے پی کی سربراہی سے علیحدہ کیا جانا ان کا مقدر ہوگا۔ چنانچہ مودی اس صورتحال سے بچنے کے لیے پاکستان پر الیکشن سے قبل پھر حملہ کراسکتے ہیں۔
اسرائیل کی مدد سے وہ پاکستان پر جو میزائل حملہ کرانے والے تھے ابھی اس کا خطرہ ٹلا نہیں ہے پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے خفیہ طور پر بھارت کو امریکا کی آشیرباد حاصل ہے جب کہ پاکستان کو حق دفاع حاصل نہیں ہے۔ امریکا کی یہ دو رخی خارجہ پالیسی جنوبی ایشیا کے امن کو کسی بھی وقت تہہ و بالا کرسکتی ہے۔ اب اس وقت دہشت گردی کے کیمپوں کی پاکستان میں موجودگی کے بھارتی جھوٹ کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ ایک عرصے سے یہ جھوٹا پروپیگنڈا کرکے پاکستان کی ساکھ کو مجروح کر رہا ہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ دہشت گردی کو پروان چڑھانا خود بھارت کا شیوہ رہا ہے۔ اس نے مقبوضہ کشمیر میں اخوان کو ریاستی دہشت گردوں کے طور پر استعمال کیا اور اس سے پہلے مکتی باہنی کو دہشت گردی کی تربیت دے کر مشرقی پاکستان میں داخل کیا۔ ان دہشت گردوں میں بھارتی بھی شامل ہوتے تھے مودی نے خود اعتراف کیا کہ وہ بھی ان میں شامل رہا ہے۔ بھارت ایسے دہشت گرد بھی مشرقی پاکستان بھیجتا رہا جو پاکستانی فوجی وردی میں ملبوس ہوتے تھے دراصل انھوں نے ہی بنگالی عورتوں کی بڑے پیمانے پر آبرو ریزی کی تھی اور بنگالیوں کو بے دردی سے قتل کیا تھا مگر اس کا الزام پاکستانی فوجیوں پر لگایا گیا تھا۔